عرب ممالک

مقید سعودی کارکنوں کے لیے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ

اسٹاک ہولم میں رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ تقسیم کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد ہوئی۔ اس ایوارڈ کے لیے انسانی حقوق کے تین سعودی کارکنوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا، یہ تینوں اپنے ملک میں پابند سلاسل ہیں۔

مقید سعودی کارکنوں کے لیے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ
مقید سعودی کارکنوں کے لیے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ 

سعودی شہری القحطانی، الخیر اور الحامد کو یہ ایوراڈ جمعے کی شب سویڈن میں ہونے والی ایک تقریب میں ان کی غیر موجودگی میں دیا گیا۔ رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ کو عرف عام میں ’متبادل نوبل انعام‘ بھی کہتے ہیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

القحطانی کا ایوارڈ ان کے بیٹے عمر اور لندن میں مقیم انسانی حقوق کے ایک سعودی کارکن یحیی عسیری نے وصول کیا۔ اس موقع پر عسیری نے کہا، ’’ان تینوں نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے اور حوصلہ افزائی کی ہے۔‘‘ عسیری نے ریاض حکومت سے ان تینوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

القحطانی اور الحامد انسانی حقوق کے دو ایسے سرکردہ کارکن ہیں، جنہوں نے سعودی عرب میں شہری اور سیاسی حقوق کی ملکی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ ان دونوں کو 2013ء میں 10 اور 11 برس قید کی سزائیں سنا دی گئی تھیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

القحطانی اور الحامد کے برعکس الخیر انسانی حقوق کے ایک نمایاں کارکن اور وکیل ہیں، جو ایک معروف بلاگر بھی ہیں۔ انہیں ان کے بلاگز کی وجہ سے سزائے قید کے علاوہ کوڑوں کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ عربی زبان میں اپنے مکمل نام کے مخفف کے طور پر یہ تنظیم ’ہاسم‘ (HASEM) کہلاتی ہے۔ انہیں یہ سزائیں 2011ء میں ’عرب اسپرنگ‘ کے موقع پر نظر آنے والی تبدیلیوں کے دور میں سنائی گئی تھیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ فاؤنڈیشن نے بھی سعودی سلطنت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمہوریت کے لیے کوششیں کرنے والوں کو ہراساں کرنا اور انہیں قتل کرنے کا سلسلہ بند کرے۔ فاؤنڈیشن کے سربراہ اولے فان اُکسکُل نے گزشتہ ہفتے ہی کہا تھا کہ ان تینوں نے پر امن انداز میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی تھیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

سال رواں کے لیے یہی ایوارڈ مشترکہ طور پر لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا کی تَھیلما الدانا اور کولمبیا کے ایوان ویلاسکوئیزکو دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔ یہ دونوں شخصیات اپنے اپنے ممالک میں ’بدعنوانی کے جرم میں سزاؤں کو یقینی بنانے کے لیے اور بااختیار طبقے کی طرف سے طاقت کے غلط استعمال کو منظر عام پر لانے کے لیے بڑے جدید انداز میں انتھک کوششیں‘ کر رہی ہیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

اس کے علاوہ یہی ایوارڈ مشترکہ طور پر تحفظ ماحول کے لیے سرگرم دو کارکنوں کو بھی دیا گیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق آسٹریلیا اور جبکہ دوسرے کا برکینا فاسو سے ہے۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

ہر سال دیے جانے والے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ کا سلسلہ 1980ء میں شروع کیا گیا تھا۔ اس ایوارڈ کے بانی معروف سویڈش جرمن انسان دوست شخصیت یاکوب فان اُکسکُل تھے۔ اس ایوارڈ کے اجراء کا مقصد ایسے افراد اور اداروں کی خدمات کا اعتراف تھا، جو دنیا کو بہتر بنانا چاہتے ہیں لیکن جنہیں نوبل انعام جیسے اعزاز کا عام طور پر حقدار نہیں ٹھہرایا جاتا۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Nov 2018, 7:10 AM IST