عرب ممالک

برصغیر کے نوجوانوں کے لئے بری خبر! سعودی عرب میں کنسلٹنسی کے شعبہ میں 40 فیصد ملازمتیں مقامی شہریوں کے لئے ہوں گی مختص

وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ایک وزارتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے مشاورتی خدمات کی شرائط میں ترمیم کر دی اور کنسلٹنگ کمپنیوں کو مقررہ ملازمتیں مقامی افراد کو فراہم کرنے کو یقینی بنانے کا پابند بنا دیا۔

سعودی دار الحکومت ریاض / Getty Images
سعودی دار الحکومت ریاض / Getty Images 

ریاض: سعودی عرب میں شعبہ مشاورت (کنسلٹنسی سیکٹر) میں روزگار کے مواقع تلاش کرنے والے ہندوستانی اور برصغیر کے نوجوانوں کے لئے بُری خبر ہے۔ دراصل، سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل نے اس شعبہ کی 40 فیصد ملازمتیں مقامی شہریوں کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

ویب پورٹل عرب نیوز پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے فیصلہ کیا ہے کہ 6 اپریل 2023 سے 35 فیصد مشاورتی پیشوں اور کاروباروں میں مقامی افراد کے لئے مختص کر دیا جائے گا۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں 24 مارچ 2024 تک اس تناسب کو بڑھا کر 40 فیصد کر دیا جائے گا۔

Published: undefined

سعودی وزارت نے اس فیصلے میں کنسلٹنسی شعبہ کے تمام پیشوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں فنانشل ایڈوائزری اسپیشلسٹ، بزنس ایڈوائزر، سائبر سیکورٹی ایڈوائزری اسپیشلسٹ، پراجیکٹ مینجمنٹ مینیجر، پراجیکٹ مینجمنٹ انجینئر، اور پراجیکٹ مینجمنٹ اسپیشلسٹ کی ملازمتیں قابل ذکر ہیں۔

Published: undefined

سعودی حکومت کو توقع ہے کہ اس فیصلے سے مقامی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ دریں اثنا، وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ایک وزارتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے مشاورتی خدمات کی شرائط میں ترمیم کر دی اور کنسلٹنگ کمپنیوں کو مقررہ ملازمتیں مقامی افراد کو فراہم کرنے کو یقینی بنانے کا پابند بنا دیا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں میں ہندوستانیوں کی ایک خاصی تعداد ہے۔ ہندوستانی نوجوان ہوٹل اور کان کنی کے شعبے میں ملازمتوں کے لیے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔ مقامی ریزرویشن کے نفاذ سے وہاں ہندوستانیوں کے لیے ملازمتیں حاصل ہونے کے امکانات کم ہو جائیں گے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن میں سعودی عرب سے ایک لاکھ 18 ہزار سے زیادہ لوگ ہندوستان واپس آئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined