عرب ممالک

مسجد حرام میں‌ 24 آوازوں میں گونجنے والی ’صدائے اذان‘!

مسجد احرام میں‌ گونجنے والی 24 مختلف صوتی آہنگ کی اذانیں دی جاتی ہیں اور اذان کے لیے انجینیرنگ اور انتظامی نوعیت کی تیاریاں‌کی جاتی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مسجد حرام میں نمازوں اور عبادات کی دیگر اشکال کے ساتھ ساتھ اذان کو بھی خصوصی اہمیت اور اہتمام کا درجہ حاصل ہے۔ مسجد احرام میں‌ گونجنے والی 24 مختلف صوتی آہنگ کی اذانیں دی جاتی ہیں۔ مسجد حرام میں اذان کے لیے انجینیرنگ اور انتظامی نوعیت کی تیاریاں‌کی جاتی ہیں۔ مسلمانوں کے مقدس ترین مقام میں بلند ہونے والی اذانیں اہل ایمان کے دلوں اور ایمان کو گرمانے کا ذریعہ ہیں۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

اذان کے انتظامی امور کے لیے عالمی سطح کے تعلیم یافتہ 140 ماہرین تعینات ہیں۔ مسجد حرام کے اندرونی مقامات میں اذان کی آواز پہنچانے کے لیے 7 ہزار اسپیکروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مسجد کے میناروں میں لگے لائوڈ اسپیکروں کی بلند ہونے والی اذان اور اقامت کی آواز بھی ان اندرونی اسپیکروں کے ذریعے نمازیوں تک پہنچتی ہے۔ حرم مکی کے اندر اذان اور اقامت کی آواز صاف سنائی دینے کے لیے خصوصی تکنیکی انتظامات کیےگئے جن کی وجہ سے ہزاروں اسپیکروں کے باوجود صدائے اذان میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں ہوتا۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

مسجد حرام میں آئمہ وموذنین کے امور کے ڈائریکٹر الشیخ وحید بن محمد النحاس نے بتایا کہ مسجد حرام میں 24 موذن حضرات آزان دیتے ہیں۔ ان کا تعلق مکہ معظمہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔ ان کا تعارف علی بن احمد ملا، نائف بن صالح فیدہ، محمد بن علی شاکر،ماجد بن ابراہیم العباس، توفیق بن عبدالحفیظ خوج، محمد یوسف موذن، فاروقبن عبدالرحمان خضراوی، عصام بن علی خان، احمد بن یونس خوجہ، حمد محمد دغریری، سعید بن عمر فلاتہ، محمد بن احمد مغربی، عماد بن علی بقری، ھاشم بن محمد السقاف،حسين بن حسن شحات، محمد بن أحمد باسعد،سامي بن عبدالرحيم ريس، سهيل بن عبدالملك حافظ، عبدالله بن أحمد باعفيف، إبراهيم بن عادل مدني، محمد بن علي العمري، أحمد بن علي نحاس، اور تركي بن طلال الحسنی کے ناموں سے کی جاتی ہے۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

اذان کی ترتیب

مسجد حرام میں موذن باری باری اذان دیتے ہیں۔ جس موذن کی باری ہوتی ہے وہ اذان سے ایک گھنٹہ قبل مسجد میں موجود ہوتا ہے۔ ہر نماز میں مستقل موذن کےساتھ ایک ریزرو موذن بھی ہوتا ہے۔ مسجد کے اندر تکبیرات کے لیے بھی ان موذنین کو تکبیرات کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے جو رکوع، سجدوں اور سلام کے موقع پر اپنی ذمہ داری انجام دیتا ہے۔ معاون ملازم کے ذمہ مسجد حرام میں نماز جنازہ کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔ موذن اور اس کے معاون کو ہنگامی حالات کے لیے بھی خود کو تیار رکھنا پڑتا ہے۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

النحاس نے بتایا کہ مسجد حرام میں حجازی طرز پر اذان دی جاتی ہے۔ روزانہ چھ بار اذانیں بلند ہوتی ہیں۔ پہلی اذان فجر اول، دوسری فجر ثانی، تیسری ظہر، چوتھی عصر، پانچویں مغرب اور چھٹی اذان عشاء کی نماز میں دی جاتی ہے۔ ایک موذن دن میں صرف ایک ہی اذان دیتا ہے۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

النجاس نے بتایا کہ موذن کو اذان کے حوالے سے الرٹ اور با خبر رکھنے کے لیے سرخ رنگ کی رشنی سے مطلع کیا جاتا ہے محراب مسجد میں اسکرین پر نمودار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ نماز کی با جماعت ادائی کے دوران امام کو براہ راست اسکرین پر دکھایا جاتا ہے۔ جنازوں کی نمازیں بھی اسکرین پر دکھائی جاتی ہیں۔ تمام اسکرینیں ہنگامی بیٹریوں پر چلتی ہیں۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ‌ نیٹ

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 May 2019, 7:10 PM IST