عرب ممالک

امریکہ ایران کشیدگی: کئی ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی متوقع

سینئر امریکی افسران کے مطابق پینٹاگون مشرق وسطیٰ میں ہزاروں فوجیوں کی تعیناتی کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ وہ امریکی تہذیب کا خاتمہ دیکھ رہے ہیں۔

امریکی فوجیوں کی تعیناتی متوقع
امریکی فوجیوں کی تعیناتی متوقع 

امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جمعرات کو وائٹ ہاؤس کو مشرق وسطیٰ میں دس ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا پلان پیش کیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد مشرق وسطیٰ میں ایران کی جانب سے ممکنہ خطرے کا دفاع کرنا ہے۔ امریکی افسران کا کہنا ہے کہ اب تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہےکہ وائٹ ہاؤس امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے گا یا نہیں۔ امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ان فوجیوں کا مقصد صرف امریکا کا دفاع کرنا ہے۔ پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس سے بحری جہازوں اور ’ پیٹ ریوٹ میزائل بیٹریوں‘ کی بھی منظوری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایران کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بروقت جواب دیا جا سکے۔

Published: undefined

جمعرات کو یہ اہم ملاقات ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ اگر امریکا کی جانب سے فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا جاتا ہے تو یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ماضی کے بیانات کے خلاف ہو گا جن میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں فوجیوں کی تعداد کو کم کرنا چاہتا ہے۔

Published: undefined

امریکا کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ انہوں نے ایرانی کشیتوں پر میزائل لوڈ ہوتے ہوئے دیکھے تھے تاہم اس ہفتے امریکی افسران نے ایک بیان میں بتایا کہ ایران کی بندرگاہ کے قریب ان کشتیوں سے میزائل اتار لیے گئے تھے لیکن امریکا کو ایران کی جانب سے مسلسل خبردار رہنا ہو گا۔

Published: undefined

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری امریکی کانگریس یا کیپیٹل ہل میں کئی سوالات اٹھا دے گی۔ اسی ہفتے منگل کو وزارت دفاع کے اراکین نے کانگریس کو بتایا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا اور اس ملک کے ساتھ کشیدگی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر امریکا کے قائم مقام سکریٹری دفاع پیٹریک شاناہان اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کانگریس اراکین کو کہا تھا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی مفادات کے لیے خطرہ بن رہا ہے لیکن امریکا ایران کو جنگ کے لیے اکسا نہیں رہا۔

Published: undefined

کانگریس کے کئی اراکین ایران کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کے رویے پر غیر مطمئن ہیں۔ کئی اراکین یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ آیا امریکا کو ایران کی جانب سے کوئی نیا خطرہ ہے یا پھر امریکا کشیدگی کو بڑھا کر ایران کے ساتھ جنگ کی طرف جا رہا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بدھ کو ایرانی طلبا کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا، ’’آپ یہ یقین رکھیں کہ آپ انسانیت کے دشمن کا خاتمہ دیکھیں گے آپ امریکی تہذیب اور اسرائیل کا خاتمہ دیکھیں گے۔‘‘

Published: undefined

واشنگٹن اور تہران کے درمیان تعلقات میں تناؤ گزشتہ سال اس وقت پیدا ہوا جب ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری ڈیل ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس ڈیل کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined