سماج

امریکی صدر بائیڈن یکجہتی کے اظہار کے لیے اسرائیل جائیں گے

امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن بدھ کے روز اسرائیل پہنچیں گے۔ وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں اسرائیل سے اظہار یکجہتی اور امریکہ کے'فولادی عزم' کا اعادہ کریں گے۔

امریکی صدر بائیڈن یکجہتی کے اظہار کے لیے اسرائیل جائیں گے
امریکی صدر بائیڈن یکجہتی کے اظہار کے لیے اسرائیل جائیں گے 

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ تقریباً آٹھ گھنٹے تک بات چیت کے بعد بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کے روز اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل اور واشنگٹن نے غزہ میں امداد کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

Published: undefined

بائیڈن کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی خطے میں ایک بڑے تصادم کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ بلنکن نے بائیڈن کے دورے کے متعلق مزید کہا کہ، "وہ اسرائیل، خطے اور دنیا کے لیے ایک انتہائی اہم وقت پر آرہے ہیں۔"

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کو حماس اور دیگر دہشت گردوں سے اپنے عوام کو بچانے اور مستقبل کے حملوں کو روکنے کا حق ہے بلکہ یہ اس کی ذمہ داری ہے۔"

Published: undefined

اسرائیل اور امریکہ امدادی منصوبے پر متفق

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ "بائیڈن اسرائیل سے جاننا چاہیں گے کہ اسے اپنے لوگوں کی دفاع کے لیے کن چیزوں کی ضرورت ہے اور ہم ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔" بلنکن نے بتایا کہ امریکہ نے غریبوں اور غزہ پٹی میں محصور افراد کو غیر ملکی امداد پہنچانے کے لیے کام کرنے کے خاطر اسرائیل سے یقین دہانی بھی حاصل کی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ اسرائیل حماس کے کنٹرول والے علاقے میں زمینی حملے کی تیاری کررہا ہے۔ دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اگر چوبیس گھنٹے کے اندر غزہ میں امداد نہیں پہنچی تو "اصل تباہی" شروع ہو جائے گی۔

Published: undefined

بلنکن کا کہنا تھا کہ بائیڈن کو "اسرائیل سے یہ سننے کی امید ہے کہ وہ کس طرح اپنی کارروائیاں ایسے طریقے سے انجام دے گا کہ شہریوں کی ہلاکتیں کم ہوں اور غزہ کے شہریوں تک انسانی امداد کو اس انداز میں پہنچایا جاسکے کہ حماس کو کوئی فائدہ نہ ہو۔"

Published: undefined

امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ "ہماری درخواست پر امریکہ اور اسرائیل ایک ایسا منصوبہ تیار کرنے پر متفق ہوگئے ہیں جو عطیہ دہندگان ممالک اور کثیر قومی تنظیموں کی طرف سے انسانی امداد کو غزہ میں شہریوں تک پہنچانے کے قابل بنائے گا۔" انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں فریق "شہریوں کو نقصان پہنچنے والے راستے سے دور رکھنے میں مدد کے لیے راہداری بنانے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔"

Published: undefined

امریکی صدر بدھ کے روز اسرائیل کے دورے کے بعد اردن جائیں گے جہاں وہ عرب رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔ وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ بائیڈن اردن کے شاہ عبداللہ، مصر کے صدر عبدالفتح السیسی اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔

Published: undefined

غزہ میں جنگ بندی کے متعلق روسی قرارداد مسترد

غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں "انسانی بنیادوں پر جنگ بندی" کا مطالبہ کرنے سے متعلق روس کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد مسترد ہو گئی ہے۔ قرارداد کے مسودے کے حق میں پانچ اور مخالفت میں چار ووٹ آئے جب کہ چھ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

Published: undefined

روس سمیت چین، متحدہ عرب امارات، موزمبیق اور گیبون نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیے جب کہ امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جاپان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ چھ ممالک البانیہ، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزرلینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روسی قرارداد میں قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی فراہمی اور ضرورت مند شہریوں کے محفوظ انخلاء کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

قرارداد ناکام ہوجانے کے بعد روسی مندوب نے کہا کہ اس کا مقصد ایک ''باعزت'' انسانی جنگ بندی کا مطالبہ کرنا تھا لیکن سلامتی کونسل کے اراکین نے اس منصوبے کے بارے میں کوئی تعمیری تجاویز پیش نہیں کیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل کو ''مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغمال'' قرار دیا۔

Published: undefined

دوسری طرف امریکی مندوب نے روسی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے مسودے میں حماس کی تحریک کا حوالہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''یہ منافقت اور ناقابل دفاع پوزیشن ہے۔" برطانوی مندوب کا کہنا تھا کہ "ہم ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کی مذمت نہ ہو۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined