سماج

روس اور یوکرین کے درمیان اناج ایکسپورٹ کا معاہدہ طے پاگیا

اس معاہدے کے تحت یوکرین اناج کی ایکسپورٹ دوبارہ شروع کرسکے گا۔ روس کی جانب سے مہینوں سے جاری رکاوٹ کے سبب اناج کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا اور دنیا میں خوراک کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

روس اور یوکرین کے درمیان اناج ایکسپورٹ کا معاہدہ طے پاگیا
روس اور یوکرین کے درمیان اناج ایکسپورٹ کا معاہدہ طے پاگیا 

اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں کییف اور ماسکو نے جمعہ 22 جولائی کو ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد یوکرین کے اناج ایکسپورٹ کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئیں۔ یہ سمجھوتہ دونوں باہم متحارب ملکوں کے درمیان پہلا بڑا معاہدہ ہے اور اس سے فوڈ سکیورٹی کی بدتر ہوتی حالت میں بہتری کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

Published: undefined

روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو اور یوکرینی وزیر برائے انفراسٹرکچراولیکساندر کبراکوف نے ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کے ساتھ اس پر دستخط کیے۔

Published: undefined

اس موقع پر گوٹریش نے کہا، ''آج بحیرہ اسود کے لیے ایک روشن دن ہے۔ یہ امید کی ایک کرن ہے۔ امکانات کی ایک کرن ہے۔ دنیا کے لیے راحت کی ایک کرن ہے جس کی پہلے کے مقابلے آج کہیں زیادہ ضرورت تھی۔‘‘

Published: undefined

اس معاہدے کے بارے میں ہمیں کیا معلوم ہے؟

اس منصوبے کی تفصیلات فی الحال جاری نہیں کی گئی ہیں جس پر ترکی اور اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش کئی مہینوں سے کام کر رہے تھے۔

Published: undefined

سمجھا جاتا ہے کہ اس وقت یوکرین کے گوداموں میں جو 22 ملین ٹن کے قریب اناج موجود ہے اسے عالمی منڈی کے لیے فراہم کر دیا جائے گا۔ ترک صدر رجب طیب اردوآن نے کہا، ''آنے والے دنوں میں ہم دنیا کے مختلف ملکوں کے لیے بحیرہ اسود سے ایک نئی راہداری کا افتتاح کریں گے۔‘‘

Published: undefined

گوٹیرش کا کہنا تھا کہ اناج کے ایکسپورٹ کا سلسلہ بحیرہ اسود میں تین بندرگاہوں اوڈیسا، چیرنو مورسک اور یوزینی سے دوبارہ شروع ہوجائے گا۔ روسی وزیر دفاع نے کہا، ''ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے اور روس بندرگاہوں کے کھول دیے جانے کا کوئی فائدہ نہیں اٹھائے گا۔‘‘

Published: undefined

اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو امید ہے کہ اگلے چند ہفتوں کے دوران ہی اناج ایکسپورٹ کرنے کی سطح جنگ سے قبل کی سطح یعنی پانچ ملین ٹن ماہانہ تک پہنچ جائے گی۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق فریقین اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ یوکرین جانے والے جہازوں کی پہلے تلاشی لی جائے گی تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ اس پر کوئی ہتھیار یا فوجی آلات نہیں ہیں۔ یہ تلاشیاں یوکرین سے اناج لے کر روانہ ہونے والے ان جہازوں کی بھی لی جائیں گی، جو آبنائے باسفورس کے راستے دوسرے سمت میں جارہے ہوں گے۔

Published: undefined

عالمی رہنماؤں کا ردعمل

اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونی گوٹیرش نے اس معاہدے کے بارے میں کہا ہے کہ اس سے ان ترقی پذیر ملکوں کو راحت ملے گی جو بدحالی کی دہلیز پر پہنچ چکے ہیں اور جہاں کے عوام قحط کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ''اس سے اناج کی عالمی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے گی جو جنگ سے پہلے ہی اپنی ریکارڈ اونچی سطح پر پہنچ گئی تھی۔‘‘

Published: undefined

یورپی یونین نے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ''یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی وجہ سے پیدا ہونے والے اناج کے حوالے سے عالمی سطح پر بے یقینی پر قابو پانے کی کوششوں میں یہ ایک اہم قدم ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ اسے کتنی تیزی اور ایمانداری سے نافذ کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

معاہدے کی تقریب میں موجود ترک صدر رجب طیب اردوآن کا کہنا تھا، ''ہم نے یوکرین اور روس کے ساتھ مل کر جو مشترکہ قدم اٹھایا ہے اس سے امن کا راستہ بحال ہونے کی امید ہے۔‘‘ امریکہ نے معاہدے کا محتاط انداز میں خیر مقدم کیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ واشنگٹن اس بات پر نگاہ رکھے گا کہ ماسکو معاہدوں کے شرائط پر کس طرح عمل کررہا ہے۔

Published: undefined

یوکرینی صدر کے مشیر مائخیلو پوڈولیاک نے جمعے کے روز ایک ٹویٹ کر کے کہا کہ یوکرین روس کے ساتھ براہ راست معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا بلکہ ترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ''معاہدے کی نقل‘‘ پر دستخط کرے گا۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ روسی جہاز اناج سے لدے جہازوں کے ساتھ نہیں چلیں گے اور نہ ہی یوکرینی بندرگاہوں پر روس کی موجود گی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا، ''اگر جہازوں کی کسی طرح کی جانچ کی ضرورت ہوئی تو جانچ کا کام ترکی کے آبی حدود میں مشترکہ گروپوں کے ذریعے کی جائے گی۔‘‘

Published: undefined

کییف نے اس بات کی بھی ضمانت طلب کی کہ روس معاہدے کے بعد تیار کی جانے والی جہاز رانی کی محفوظ راہداری کا استعمال اوڈیسا بندرگاہ پر حملے کے لیے نہیں کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined