
کابل: افغانستان نے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے عمل کے دوران امریکہ نے افغانستان میں اپنے زیر استعمال سب سے بڑافضائی اڈہ ‘بگرام ائیربیس’ خالی کر دیا۔ امریکی دفاعی حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ امریکی فورسز کے دستے نے بگرام ائیربیس آج خالی کر دیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 20 سال بعد امریکہ نے بگرام ائیربیس خالی کرکے افغانستان کے حوالے کر دیا، امریکی اور نیٹو فورسز نے بگرام ائیربیس سے انخلا کا عمل آج مکمل کیا۔ بگرام کا فوجی اڈہ طالبان اور القاعدہ کے خلاف جنگ میں امریکہ کا اہم مرکز سمجھا جاتا تھا۔ بگرام ایئربیس 2 دہائیوں تک افغانستان میں امریکی کارروائیوں کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ اب اسے خالی کرکے افغان فورسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 1950 کی دہائی میں سرد جنگ کے دوران امریکہ نے اپنے اتحادی ملک افغانستان کے لیے بگرام ہوائی اڈے کو تعمیر کیا تھا۔ اس اقدام کا مقصد شمال میں سابق سوویت یونین کو روکنا تھا۔ اس کے برعکس یہ 1979 میں افغانستان میں سوویت یونین کے پڑاؤ کا مقام بن گیا اور سرخ فوج نے افغانستان پر تقریباً 10 سال تک جاری رہنے والے قبضے کے دوران اس میں نمایاں توسیع کی۔ بعد ازاں امریکا کے ہاتھوں سوویت یونین کی شکست کے بعد یہ دوبارہ امریکا کے حصے میں آیا۔
Published: undefined
امریکی سینٹرل کمانڈنے کہا ہے کہ اب تک چھ فوجی تنصیبات افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کی جا چکی ہیں، آئندہ ہفتوں میں مزید فوجی اڈے افغان فورسز کو سونپ دیئے جائیں گے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق فوجی اثاثے افغان نیشنل ڈیفنس کے حوالے کئے جائیں گے، جو اپنے ملک کے استحکام اور سلامتی کے لیے کام کر رہے ہیں، تاہم ایئر بیس کی حوالگی کی حتمی تاریخ کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں کہا۔بگرام ایئربیس امریکی اور نیٹو افواج کے زیر استعمال رہنے والا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے، بگرام ایئربیس انیس سو اسی کی دہائی میں سابق سویت یونین نے تعمیر کی تھی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے لیے گیارہ ستمبر کا ہدف مقرر کیا تھا، اس دوران افغانستان میں مقیم 2500 امریکی فوجیوں اور 16 ہزار کے قریب سویلین کنٹریکٹرز کو ملک سے باہر نکالنا ہے تاکہ امریکی فوج کو دو دہائیوں پر مشتمل اس جنگ سے نکالا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined