امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ (فائل) / Getty Images
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتہ کو بگرام فوجی ایئر بیس کو امریکہ کو سونپنے سے انکار کرنے پر طالبان کو دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان بگرام ایئر بیس کا کنٹرول امریکہ کو واپس نہیں دیتا تو سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تروتھ سوشل پر امریکی صدر نے لکھا، ’’اگر افغانستان بگرام ایئر بیس ان لوگوں کو نہیں دیتا جنہوں نے اسے بنایا یعنی امریکہ کو تو بُری چیزیں ہوں گی۔‘‘
Published: undefined
دو دن پہلے بھی ٹرمپ نے کہا تھا کہ بگرام ایئر بیس کو چھوڑ دینا جو بائیڈن انتظامیہ کی بڑی غلطی تھی، اسے ٹھیک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بگرام ایئر بیس چین کے قریب ہے اور امریکہ کے لیے بے حد ضروری ہے۔ اس لیے امریکی فوج کی افغانستان میں واپسی ہوگی۔
Published: undefined
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد افغانستان کے ایک سنئر افسر نے جنگ کے بعد ملک میں بگرام ایئر بیس پر دوبارہ قبضہ کرنے کے امریکہ صدر کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ہم افغان اپنے ملک میں غیر ملکی فوجی کی موجودگی کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ جمعہ کو افغانستان کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن (آر ٹی اے) نے اس کی جانکاری دی تھی۔
Published: undefined
طالبانی وزارت خارجہ کے سینئر سفارت کار جلالی کے حوالے سے کہا کہ اپنی پوری تاریخ میں افغانوں نے کبھی بھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی قبول نہیں کی ہے۔ افغانستان اور امریکہ کو دوطرفہ احترام اور ساجھا مفادات کے مدنظر اقتصادی اور سیاسی تعلقات پر تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کابل سے 50 کلومیٹر شمال بگرام ایئربیس پر امریکی قیادت والا اتحادی فوجی دستہ 20 سال سے یہاں قابض تھا۔ اس ائیربیس نے امریکی فوجیوں کے لیے اہم فوجی اڈے کے طور پر اگست 2021 تک کام کیا۔ اگست 2021 میں امریکی فوج کے ہٹنے کے بعد افغانستان کی موجودہ حکومت کے پاس اب اس کا کنٹرول ہے۔
Published: undefined
امریکہ کے فوجی افسروں کا کہنا ہے کہ اگر بگرام ایئر بیس پر دوبارہ قبضہ کیا جاتا ہے تو اس کے لیے تقریباً 10 ہزار فوجیوں کی ضرورت ہوگی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی بگرام ایئربیس کو لے کر افغانستان سے بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان نہیں مانتا ہے تو وہ اپنے طریقے سے راستے نکالیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined