قومی خبریں

اتر پردیش: گائے کے لیے ’موت کا گھر‘ بنی ’سرکاری گئو شالہ‘، 4 دنوں میں 13 اموات

گئوشالہ میں گایوں کی دیکھ ریکھ کرنے والے صفائی ملازم چھوٹے لال کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار دنوں میں 13 گایوں کی موت ہو چکی ہے جن کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں ہوا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

اتر پردیش میں باندا ضلع کے اترّا نگر پالیکا پریشد کے ذریعہ چل رہے کانہا پشو آشرے کیندر یعنی گئو شالہ میں مبینہ طور پر بھوک اور بیماری سے گزشتہ چار دنوں میں 13 گایوں کی موت ہو چکی ہے۔ بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر راکیش گوتم میجر نے بھی یہ بات کہی کہ گایوں کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’نگر پالیکا پریشد اترّا کے ذریعہ بدوسا روڈ میں چل رہے گئوشالہ میں تقریباً 416 آوارہ گائیں اور بھینسیں رہتی ہیں۔ اس گئوشالہ میں چارہ پانی کی کمی کے سبب گزشتہ چار دنوں میں 13 گایوں کی موت ہو گئی ہے۔ ان میں چار گائیں سڑک حادثہ میں زخمی تھیں اور 9 گایوں کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘‘

Published: undefined

گوتم میجر نے الزام عائد کیا ہے کہ نگر پالیکا پریشد کے ملازمین نے بغیر پوسٹ مارٹم کرائے ہی لاشوں کو دفن کر دیا۔ حالانکہ اترّا کے ایس ڈی ایم سوربھ شکلا کا کہنا ہے کہ ’’گوتم سچ نہیں بول رہے۔ حادثہ میں زخمی جن چار گایوں کی موت ہوئی ہے، ان کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے۔ چارہ پانی کا بھی پورا انتظام ہے اور وقت وقت پر کانہا پشو آشرے کیندر کا معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔ چار گایوں کے علاوہ ایک بھی گائے کی موت نہیں ہوئی ہے۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان گئوشالہ کی آوارہ گایوں کی دیکھ ریکھ کرنے والے صفائی اہلکار چھوٹے لال نے میڈیا کو بتایا کہ ’’پچھلے چار دنوں میں 13 گایوں کی موت ہو چکی ہے جنھیں بغیر پوسٹ مارٹم کے ہی پالیکا کے ملازم لے گئے ہیں۔ اب بھی دو گائیں بیمار ہیں۔ کچھ دن پہلے بھی کچھ گایوں کی موت ہوئی تھی۔ روزانہ ایک دو گایوں کی موت ہو رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

پالیکا اہلکار مہندر اور وجے کمار کا بھی بیان اس سلسلے میں میڈیا نے لیا ہے۔ ان کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں تقریباً 50 گایوں کی موت ہو چکی ہے جنھیں سرکاری زراعتی فارم کے پیچھے نہر کنارے بغیر پوسٹ مارٹم کے ہی پھینکا جا چکا ہے۔ ضلع کے انچارج وزیر لاکھن سنگھ راجپوت نے جمعرات کو میڈیا اہلکاروں سے کہا تھا کہ ’’یہ بڑا معاملہ ہے۔ اس میں اعلیٰ سطحی جانچ کے حکم دیے گئے ہیں۔ جلد ہی بڑی کارروائی ہوگی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined