امت شاہ / یو این آئی
’’مرکزی حکومت نے تقریباً تمام نظریاتی مقاصد، بشمول آرٹیکل 370 کی منسوخی، حاصل کر لی ہے۔ حکومت اپنی تیسری مدت کار میں بھی اسی راہ پر چلتی رہے گی۔‘‘ یہ بیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 23 جنوری کو آر ایس ایس سے منسلک تنظیم ’ہندو اسپریچوئل اینڈ سروس فاؤنڈیشن‘ (ہندو روحانی و خدمت فاؤنڈیشن) کی جانب سے منعقد ’ہندو اسپیرچوئل اینڈ سروس فیئر‘ میلہ کا افتتاح کرتے ہوئے دیا۔
Published: undefined
امت شاہ نے اپنی تقریر کے دوران واضح کر دیا کہ حکومت کا ارادہ اپنا راستہ تبدیل کرنے کا بالکل بھی نہیں ہے، بلکہ جن نظریات کو لے کر مودی حکومت بنی ہے، ان کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی قدم اٹھائے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران کئی نظریاتی اہداف کو حاصل کیا ہے، مثلاً آرٹیکل 370 کی منسوخی، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر، تین طلاق کا خاتمہ وغیرہ۔
Published: undefined
گجرات یونیورسٹی کے احاطہ میں منعقد اس تقریب کے دوران امت شاہ نے تذکرہ کیا کہ ’’ایک وقت تھا جب ہندو اپنے ہی ملک میں اپنی شناخت ظاہر کرنے میں جھجک محسوس کرتے تھے۔ حالانکہ گزشتہ 10 سالوں میں ہندوؤں کے اندر ڈرامائی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔‘‘ آرٹیکل 370 کی منسوخی، تین طلاق کا خاتمہ، رام مندر کی تعمیر اور یو سی سی نافذ کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدام کو مودی حکومت کی حصولیابی قرار دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ’’اب ہمارے نظریے کے ساتھ جڑے تقریباً تمام کام پورے ہو چکے ہیں۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ امت شاہ نے جن کاموں کو مودی حکومت کی حصولیابی کے طور پر شمار کرایا، وہ سبھی ایک خاص طبقہ کے خلاف مانے جاتے ہیں۔ یو سی سی پورے ملک میں نافذ کرنے کا ارادہ بھی امت شاہ کئی بار ظاہر کر چکے ہیں۔ بی جے پی حکمراں ریاست اتراکھنڈ میں یو سی سی 27 جنوری کو نافذ کرنے کی تیاری بھی ہو چکی ہے۔ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں بھی یہ جانکاری دی تھی کہ آنے والے دنوں میں تمام ریاستوں میں یو سی سی نافذ کیا جائے گا۔
Published: undefined
بہرحال، آر ایس ایس سے منسلک ادارہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک دہائی میں کئی ایسے اہم کام مکمل کیے جنھیں سابقہ حکومتوں نے 70 سالوں تک نظر انداز کیا۔ امت شاہ نے فخریہ انداز میں کہا کہ ’’ایک وقت تھا جب ’میں ہندو ہوں‘ کہنے میں تکلیف ہوتی تھی۔ اب لوگ اندر سے کچھ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ بے ساختہ خود کو ہندو کہتے ہیں۔ آج ہمارے تقریباً تمام نظریاتی منصوبے حاصل ہو چکے ہیں۔‘‘
Published: undefined
آر ایس ایس کے تاریخی تناظر کو دیکھتے ہوئے امت شاہ کے ذریعہ دیے گئے بیانات کے مضمرات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ دراصل آر ایس ایس ایک خاص ہندو قوم پرست نظریہ کو فروغ دیتا رہا ہے۔ اس نے اقلیتی برادری کے خلاف نفرت انگیز تقریر کو ہمیشہ حوصلہ بخشا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس تنظیم اور اس کے نظریات ماننے والوں کے خلاف آواز بھی اٹھتی رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined