گورنر آر این روی/ تصویر سوشل میڈیا
تمل ناڈو کے گورنر آر این روی اسمبلی اجلاس کے دوران قومی ترانہ کی مبینہ توہین سے ناراض ہوکر اجلاس کو بغیر خطاب کیے ہی ایوان سے چلے گئے۔ تمل ناڈو اسمبلی کے سال 2025 کے پہلے اجلاس کی آج شروعات ہو رہی ہے۔ ضابطوں کے مطابق اسمبلی اجلاس کا آغاز گورنر آر این روی کے خطاب سے ہونا تھا۔ اسمبلی اجلاس کی شروعات تمل ناڈو کے ریاستی گیت 'تمل تھائی وجتھو' سے ہوئی۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گورنر آر این روی نے تمل ناڈو کے ریاستی گیت کے بعد قومی ترانہ بجانے کا مطالبہ کیا۔ لیکن ان کا مطالبہ نہیں مانا گیا۔ اس بات سے گورنر کافی ناراض ہو گئے اور اجلاس کو خطاب کیے بغیر ہی ایوان سے باہر چلے گئے۔
Published: undefined
تمل ناڈو گورنر ہاؤس نے پورے تنازعہ پر بیان جاری کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ساجھا کیے گئے بیان میں راج بھون کی طرف سے کہا گیا "ہندوستان کے آئین اور قومی ترانہ کی ایک بار پھر تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں توہین ہوئی ہے۔ آئین میں پہلا بنیادی فرض قومی ترانہ کی عزت کرنا بتایا گیا ہے۔ سبھی ریاست کی اسمبلیوں میں اجلاس کی شروعات اور اختتام پر قومی ترانہ گایا جاتا ہے۔ گورنر نے ایوان کو پورے احترام سے آئین کا فریضہ یاد دلایا اور قومی ترانہ بجانے کا مطالبہ کیا، لیکن ان کی اپیل کو وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور ایوان کے اسپیکر نے خارج کر دیا۔ یہ باعث تشویش ہے۔ ایسے میں قومی ترانہ اور ہندوستانی آئین کی توہین کا حصہ نہ بنتے ہوئے گورنر نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان کو چھوڑ دیا۔"
Published: undefined
غور طلب ہے کہ گزشتہ دو سال سے تمل ناڈو اسمبلی اجلاس میں گورنر کے خطاب کے دوران تنازعہ دیکھنے کو ملا ہے۔ پچھلی بار گورنر نے خطاب کے دوران حکومت کے بیان کی کچھ سطریں پڑھنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس پر خوب تنازعہ ہوا تھا۔ اس سال بھی اسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ کی امید ہے کیونکہ تمل ناڈو میں انا یونیورسٹی میں طالبہ سے عصمت دری کا معاملہ گرمایا ہوا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں ریاستی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ اب گورنر کی ناراضگی سے ہنگامہ اور بڑھنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔
Published: undefined
گورنر کے اس طرح سے ایوان کو چھوڑ کر جانے پر برسراقتدار ڈی ایم کے اور کانگریس کے رہنماؤں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ تمل ناڈو کانگریس کے صدر سیلوا پیرو نتھگئی نے کہا "گورنر تمل ناڈو کے لوگوں اور پولیس کے خلاف ہیں۔ وہ اسمبلی سے کوئی بھی تجویز قبول نہیں کرتے۔ گورنر کے جانے کے فوراً بعد انا یونیورسٹی کی طالبہ کے مبینہ جنسی استحصال کے خلاف اے آئی اے ڈی ایم کے نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔ اسپیکر نے مارشلوں کو مظاہرین اراکین کو باہر نکالنے کا حکم دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined