آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور کیرالہ کے کئی اراکینِ پارلیمنٹ نے ہفتے کو پارلیمنٹ کے احاطے میں وائناڈ میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ افراد کے لیے ریلیف پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ پرینکا گاندھی اور دیگر اراکینِ پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے 'مکر دوار' کے قریب جمع ہو کر ’وائناڈ کے ساتھ بھیدبھاؤ بند کرو‘ کے نعرے لگائے۔
Published: undefined
وائناڈ سے لوک سبھا کی ممبر پرینکا گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت وائناڈ کو خصوصی پیکیج دینے سے انکار کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے درخواست کی اور وزیراعظم کو بھی خط لکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح ہماچل پردیش میں بھی بڑی تباہی ہوئی ہے اور وہاں کے لئے بھی مرکزی حکومت سے مدد مانگی جا رہی ہے۔
پرینکا گاندھی نے مرکز پر الزام لگایا کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر متاثرین کو ان کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کے تمام شہری مساوی سلوک کے مستحق ہیں اور قدرتی آفات کے معاملے میں کسی قسم کا امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اس معاملے پر پہلے بھی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ اس احتجاج کے پس منظر میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتیانند رائے نے جمعرات کو لوک سبھا میں کہا تھا کہ وائناڈ کی لینڈ سلائیڈنگ کے حادثے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اس حادثے کے بعد فوری اقدامات کیے اور ریاست کو مکمل مدد فراہم کی۔
Published: undefined
رائے نے کہا کہ اپوزیشن کو مودی حکومت کے تعاون کو تسلیم کرنا چاہیے اور اس معاملے پر سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے 'ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ترمیمی) بل 2024' پر بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ حکومت ہر متاثرہ علاقے کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined