قومی خبریں

گورکھپور: پوری پولیس چوکی معطل، اسسمگلروں نے نیٹ کے طالب علم کا قتل کیا تھا

گورکھپور کے پپرائچ علاقے میں گائے ذبح کرنے آئے اسمگلروں نے انیس سالہ دیپک کو مار ڈالا، جو نیٹ کی تیاری کر رہا تھا۔ لاپرواہی برتنے پر پولیس چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

گورکھپور ضلع میں گائے ذبح کرنے والوں کے ہاتھوں 19 سالہ دیپک کے قتل کا معاملہ زور پکڑ گیا ہے۔ اس واقعہ میں سنگین لاپرواہی سامنے آنے پر ایس ایس پی گورکھپور راج کرن نیر نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پپرائچ تھانہ علاقہ کی پولیس  چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو فوری اثر سے معطل کر دیا۔

Published: undefined

دراصل، پیر کی دیر رات تقریباً 3 بجے، مویشیوں کے اسمگلر گاڑیوں کے ساتھ پپرائچ کے جنگل دھوسڑ گاؤں پہنچے اور بندھے ہوئے مویشیوں کو کھولنا شروع کر دیا۔ گاڑیوں اور مویشیوں کی آمدورفت نے گاؤں والوں کو جگا دیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ اسی دوران 19 سالہ دیپک جو نیٹ کی تیاری کر رہا تھا، بھی شور سن کر باہر نکلا اور گاؤں والوں کے ساتھ اسمگلروں کا پیچھا کرنے لگا۔

Published: undefined

فرار ہوتے وقت اسمگلروں کی ایک گاڑی مٹی میں پھنس گئی جس کی وجہ سے وہ گاؤں والوں سے آمنے سامنے آگئے۔ دونوں طرف سے پتھراؤ شروع ہوا اور افراتفری کے درمیان اسمگلروں نے دیپک کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھا دیا۔ چند گھنٹے بعد اس کی لاش گاؤں سے تقریباً 4 کلومیٹر دور سرایا گاؤں سے برآمد ہوئی۔

Published: undefined

واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی اور غم و غصہ کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ نوجوان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں جس کی وجہ سے وہ دم توڑ گیا۔ پہلی نظر میں گولی لگنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

Published: undefined

اس وقت گاؤں والوں نے ایک اسمگلر کو پکڑ لیا، جسے چوٹیں آئی ہیں اور اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی واقعے میں لاپرواہی برتنے والے مقامی تھانے کے تمام پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

گاؤں والوں کا الزام ہے کہ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے اسمگلر بے خوف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کارروائی کی جاتی تو ایسی صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ کئی دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اسمگلر علاقے میں کافی عرصے سے سرگرم ہیں اور انتظامیہ آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔ دیپک کی موت نے اس غصے کو مزید بھڑکا دیا۔ اب گاؤں والے چاہتے ہیں کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined