قومی خبریں

نوئیڈا: پولس والے رقم وصولی کے لئے کر رہے تھے خواتین کا استعمال، ہوئے گرفتار

نوئیڈا سیکٹر 44 کے پولس والوں پر الزام ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ مل کر راہ گیروں کو پھنسا کر ان سے پیسہ وصولتے تھے۔ یہ خواتین کار سواروں کو اپنا نشانہ بناتی تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کے نوئیڈا کے سیکٹر 44 کی پولس چوکی انچارج اور تین سپاہیوں سمیت 15 لوگوں کو جھوٹے عصمت دری کے معاملوں میں پھنساکر راہ گیروں سے پیسے لوٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میں پی سی آر 44 پر تعینات سپاہی اور دو خواتین شامل ہیں۔ الزام ہے کہ پولس اہلکار گینگ بناکر خواتین کے ذریعہ کار سواروں کو پھنساتے تھے اور بعد میں ان پر عصمت دری کا الزام لگا کر پیسہ اینٹھتے تھے۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST

ان کے کام کرنے کا طریقہ یہ تھا کہ خاتون لفٹ کے بہانے کار سوار کے ساتھ کار میں بیٹھ جاتی تھی پھر کار مالک پر عصمت دری کا الزام لگاتی۔ اس کے بعد معاملہ ختم کرنے کے لئے پی سی آر میں تعینات سپاہیوں کے ذریعہ بلیک میلنگ کی جاتی تھی۔ ایس ایس پی ویبھو کرشن کے احکام پر اس معاملہ میں 15 افراد کی گرفتاری ہوئی ہے۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST

واضح رہے ایس ایس پی ویبھو کرشن کو جب اس معاملہ کی شکایت ملی تو انہوں نے اس معاملے کی جانچ شروع کر دی اور بڑی کارروائی کرتے ہوئے پہلے سیکٹر 44 کی پولس چوکی پر تین ملزمان کو پچاس ہزار روپے لیتے ہوئے پکڑا۔ اس کے بعد پوچھ تاچھ میں اس گینگ کا پردہ فاش ہوا۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST

دراصل تین چار دن پہلے کچھ لوگوں نے ایس ایس پی ویبھو کرشن کو اطلاع دی تھی کہ سیکٹر 39 کے تھانہ کے تحت سیکٹر 44 کی پولس چوکی کے باہر ایک ایسا گینگ ہے جو لوگوں پر جھوٹے عصمت دری کے الزام لگا کر جبراٍ رقم وصولتا تھا۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST

الزام یہ تھا کہ ایک لڑکی پولس چوکی سیکٹر 44 کی جانب سے جا رہے کسی شخص کو کار رکوا کر اس کی کار میں بیٹھ جاتی ہے اور تھوڑی دور جاکر ایسی جگہ کار سے اترتی ہے جہاں سیکٹر 44 کی پی سی آر کھڑی ہوتی ہے۔ پھر وہ پی سی آر پر تعینات سپاہی سے کہتی ہے کہ کار والے نے اس کی عصمت لوٹ لی ہے۔ اس شکایت پر پولس اہلکار کار مالک اور لڑکی کو چوکی لے کر آتے ہیں جہاں لڑکی کی طرف سے کچھ لوگ آ جاتے ہیں اور پھر بلیک میلنگ کا کام شروع ہو جاتا ہے، کیس ختم کرنے کے نام پر موٹی رقم وصول کی جاتی تھی۔ بلیک میلنگ کے اس کھیل سے بہت لوگ پریشان تھے۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 11 Jun 2019, 12:10 PM IST