قومی خبریں

مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے فوجی کارروائیوں کا استعمال کر رہی ہے: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم نے مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں امر ناتھ یاترا پر حملے کے علاوہ کئی بڑے دہشت گردانہ حملے ہوئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

عام انتخابات کے چار مرحلہ مکمل ہو گئے ہیں اور ابھی تین اور باقی ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس پاکستان، سرجیکل اسٹرائک اور فضائی حملوں کے علاوہ کچھ کہنے کو نہیں ہے۔ وہ اپنی حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی میں صرف انہی مدوں کو ذکر کرتے ہیں، عوامی مسائل کی بات نہیں کرتے۔ اس بات سے سخت برہم سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سے کئی چبھتے ہوئے سوال پوچھے ہیں۔

Published: undefined

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ہندوستان ٹائمس کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑکرنا ناقابل قبول ہے۔ مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سب سے محفوظ ترین قومی شاہراہ پر دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے اور اس میں سی آر پی ایف کے 40 سے زیادہ جوان شہید ہو جاتے ہیں اس سے بڑی حکومت کی ناکامی کیا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ای ڈی حملہ کے بارے میں ٹھوس خفیہ اطلاعات کو بھی نظر انداز کر دیا اور اس کے علاوہ ایک دہشت گرد تنظیم کی دھمکی سے بھرے ویڈیو پر بھی آنکھیں بند رکھیں۔

Published: undefined

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ’’گزشتہ پانچ سالوں میں پامپور، اڑی، پٹھان کوٹ، گرداس پور، سازوان فوجی کیمپ کو پاکستانی دہشت گردوں نے بار بار نشانہ بنایا اور امر ناتھ یاترا پر بھی حملہ کیا‘‘۔ اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی حکومت کس بات کے لئے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔

Published: undefined

منموہن سنگھ نے مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہمارے ملک میں ہونے والے حملہ کی جانچ کے لئے پاکستانی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) کے لوگ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملہ کی جانچ کے لئے آئی ایس آئی کو ہندوستان بلانا مودی حکومت کی سب سے بڑی اسٹریٹیجک غلطی تھی اور اپنے فوجیوں کی حوصلہ شکنی تھی۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں بی جے پی۔پی ڈی پی کی مخلوط حکومت کو موقع پرستی سے تعبیر کیا۔

Published: undefined

منموہن سنگھ نے سوال کیا کہ کیا ان کے دور اقتدار میں سرجیکل اسٹرائک نہیں ہوئیں ’’یہ یاد رہنا چاہیے کہ ہماری فوج کو ہمیشہ ہر خطرہ کا جواب دینے کے لئے کھلی چھوٹ رہی ہے۔ ہمارے وقت میں کئی سرجیکل اسٹرائک ہوئیں۔ ہمارے لئے فوجی کارروائی کا مطلب ہندوستان مخالف قووتوں کو طاقت کے ذریعہ جواب دینا اور ان کو روکنا تھا۔ گذشتہ 70 سالوں میں کبھی بھی اقتدار میں آئی حکومت کو فوجیوں کی بہادری کے پیچھے نہیں چھپنا پڑا ہے۔ فوج کی بہادری کا سیاسی استعمال شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔ مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ایسا کر رہی ہے‘‘۔ منموہن سنگھ نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کا بھی ذکر کیا اور انہوں نے لال بہادر شاستری اور اندرا گاندھی کا بھی ذکر کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined