نئی دہلی: آل انڈیا کسان سبھا کے قومی جنرل سکریٹری اتل کمار ’انجان‘ نے کہا کہ ملک میں جاری کسان تحریک پر مرکزی حکومت کے وزیر بے بنیاد تشہیر میں سرگرم ہیں کہ کسانوں کی تحریک میں دہشت گردی اور ملک مخالف طاقتیں شامل ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
انجان نے یہاں ہفتے کے روز کہا کہ کسانوں کی تحریک کے سلسلے میں حکومت بے بنیاد غلط تشہیر کر رہی ہے اور یہ حکومت کے الجھن کی بھڑاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے بارڈر پر بیٹھے کسان تحریک میں 32 ایسے خاندان کے افراد ہیں جن کے والد، بھائی، دادا ہندوستانی فوج میں خدمات دیتے ہوئے حکومت کے بڑے انعامات سے نوازے گئے ہیں۔ ان میں ویر چکر، خصوص کارکردگی کا میڈل، شوریہ چکر راشٹرپتی اور وزارت دفاع سے انھیں دیا جا چکا ہے۔ اس کے باوجود ایسے خاندانوں کو ملک مخالف قرار دیا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ مرکزی حکومت غلط تشہیر کر رہی ہے۔ وہ کسانوں کے حقیقی مسائل کو حل نہیں کرنا چاہتی ہے بلکہ وہ حل سے دور بھاگ رہی ہے۔
Published: undefined
کسان سبھا کے رہنما کے مطابق وزیر زراعت یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت کی تجویز کا جواب کسان تنظیموں نے نہیں دیا جبکہ کسانوں نے تینوں قوانین کو رد کرنے کے اپنے مطالبے کو واضح طور پر بتا چکا ہے۔ کسان تنظیموں کا یہ کہنا ہے کہ حکومت تین قوانین کو واپس لے اور پھر وسیع بحث و مباحثے کی بنیاد پر نئے قوانین بنانے پر غور و خوض کرے۔
Published: undefined
اتل کمار انجان نے کہا کہ تحریک چلانے والے کسان ٹرینوں کو نہیں روکیں گے۔ کسان مخالف تین قوانین کی واپسی سمیت اپنے مطالبات کی حمایت میں اپنی تنظیموں کے جھنڈوں کے ساتھ جلد ہی تمام ریاستوں سے دہلی کی جانب کوچ کریں گے۔
Published: undefined
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کے خلاف بالمقابل تحریک چلانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان تنظیمیں حکومت ہند کے کسان مخالف تمام موقف کا انکشاف کرنے کے لیے 300 پریس کانفرنس اور دسمبر کے آخر تک بڑے۔ چھوٹے 40000 سے زائد مخالف ریلیاں کریں گے۔ ایک طرف دہلی میں کسانوں کا مورچہ جاری رہے گا، دوسری جانب ضلع اور ریاست کی راجدھانیوں میں کسان وزرائے اعلیٰ، وزراء کے سرکاری رہائش گاہ اور راج بھون کی جانب بھی کوچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined