قومی خبریں

کانگریس ایم پی کے گلے سے سونے کی چین چھین کر بھاگے بدمعاش، گردن میں لگی چوٹ، پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب پیش آئی واردات

واقعہ کے بعد کانگریس رہنما پرینکا گاندھی، سدھا کو لوک سبھا اسپیکر کے پاس لے کر گئیں اور معاملے کی شکایت کی۔ ساتھ ہی سدھا نے خود چین اسنیچنگ اور چوٹ کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس ایم پی سدھا۔ تصویر ’انسٹا گرام‘</p></div>

کانگریس ایم پی سدھا۔ تصویر ’انسٹا گرام‘

 

پیر کی صبح دہلی کے چانکیہ پوری میں چین اسنیچنگ کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ چین اسنیچنگ کی یہ واردات ’سنسد بھون‘ (پارلیمنٹ ہاؤس) سے کچھ ہی دوری پر ایک خاتون ایم پی سدھا کے ساتھ ہوئی۔ دراصل تمل ناڈو کے مئیلا ڈوتورے کی کانگریس ایم پی ایم۔ سدھا ایک سال سے تمل ناڈو بھون میں رہتی ہیں۔ آج صبح 6 بجے وہ مارننگ واک کے لیے نکلی تھیِں اسی دوران سڑک پر بائک سوار بدمعاش نے ان کے گلے سے سونے کی چین کھینچی اور فرار ہو گیا۔

Published: undefined

پولیس نے معاملہ درج کرتے ہوئے جانچ شروع کر دی ہے۔ دہلی پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لیے 10 سے زیادہ ٹیمیں بنائی ہیں۔ تلاشی کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کیمرے کے علاوہ ڈمپ ڈیٹا کھنگالا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی عینی شاہدین سے بھی بات کی جا رہی ہے۔ واقعہ کے وقت علاقے میں کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی جانچ ہو رہی ہے۔ افسروں نے بتایا کہ تمل ناڈو بھون اور آس پاس کے علاقوں میں تحتظ کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔

Published: undefined

واقعہ کے بعد کانگریس رہنما اور لوک سبھا ایم پی پرینکا گاندھی، سدھا کو لوک سبھا اسپیکر کے پاس لے کر گئیں اور معاملے کی شکایت کی۔ ساتھ ہی سدھا نے خود چین اسنیچنگ اور چوٹ کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا، ’’اس حملے سے میری گردن میں چوٹ لگی ہے۔ میری سونے کی چین چھن گئی ہے اور میں اس وقت صدمے میں ہوں۔‘‘

Published: undefined

ایم پی سدھا نے سوال اٹھایا کہ اگر قومی راجدھانی کے سخت سیکوریٹی والے علاقے میں ایک خاتون نہیں چل سکتی تو ہم اور کہاں خود کو محفوظ محسوس کر سکتے ہیں؟

Published: undefined

حیرانی کی بات ہے کہ ابھی پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جاری ہے اور ایسے وقت میں اس علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود بدمعاشوں نے اس طرح کی واردات کو کیسے انجام دے دیا۔ حکومت سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined