شرد پوار/ تصویر: آئی اے این ایس
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے ہوئے 8 دن گزر چکے ہیں لیکن اب تک وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان نہیں ہو سکا ہے۔ اس سلسلے میں مہایوتی ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے جس سے اتحادی پارٹیوں کے درمیان نااتفاقی واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔ ایسے حالات میں اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے رہنماؤں نے اب مہایوتی پر نشانہ لگانا شروع کر دیا ہے۔ این سی پی (ایس پی) سربراہ شرد پوار نے ہفتہ کو اس سلسلے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں مینڈیٹ کا احترام نہیں ہو رہا، یہ اچھی بات نہیں ہے۔
شرد پوار نے نیوز ایجنسی 'اے این آئی' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا "دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنی واضح اکثریت ہونے کے باوجود ابھی تک حکومت نہیں بن پائی ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ عوام کے ذریعہ دی گئی اکثریت ان کے لیے (مہایوتی) کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ جو کچھ بھی چل رہا ہے وہ ریاست کے لیے اچھا نہیں ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب کہ ملک میں حال فی الحال میں جو انتخاب ہوئے ہیں اس سے لوگوں میں کافی بے چینی ہیں، لوگوں میں مایوسی ہے۔"
Published: undefined
شرد پوار نے الزام لگایا کہ اس مرتبہ مہاراشٹر انتخابات میں اقتدار کا غلط استعمال اور پیسوں کا کھیل دیکھنے کو ملا ہے اور اس کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سبھی لوگوں کو ایک عوامی تحریک چلانی ہوگی۔ ایسا لگتا ہے کہ ملک میں پارلیمانی جمہوریت کا نظام تباہ ہو جائے گا۔ جب اپوزیشن رہنما اس معاملے پر سوال کرتے ہیں تو انہیں بولنے نہیں دیا جاتا ہے۔ ہر دن صبح 11 بجے سے اپوزیشن رہنما پارلیمنٹ میں اپنی بات رکھنے کے لیے آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہیں اپنے معاملوں پر بولنے دیا جائے، لیکن ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے ہیں۔ اب لوگوں کو خود ایک عوامی تحریک شروع کرنی چاہیے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سماجی کارکن بابا آڈھاو نے پنے میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے خلاف ایک تحریک شروع کی ہے اور انتخابات میں اس کے استعمال کو دھوکہ دہی بتایا ہے۔ 90 سالہ بابا آڈھاو نے 28 نومبر کو معروف سماجی مصلح جیوتیبا پھولے کی رہائش نواس پھولے واڈا میں اپنا تین روزہ احتجاجی مظاہرہ شروع کیا تھا۔ اس احتجاجی مظاہرہ کے آخری دن یعنی ہفتہ کو شرد پوار ان سے ملنے پہنچے۔ انہوں نے یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا "ہمیں یقین نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن اس معاملے میں اتنا غلط کردار ادا کرے گا۔ انتخاب کے وقت ہم نے اس ادارہ پر کوئی عدم اعتماد ظاہر نہیں کیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ انتخاب کے بعد جوت باتیں کہی جا رہی ہیں ان میں کچھ حقیقت تو ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined