قومی خبریں

کرناٹک: بی جے پی سے اتحاد پر جے ڈی ایس میں گھمسان، دیوگوڑا نے کرناٹک صدر کو پارٹی سے نکالا

کرناٹک میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنا ایچ ڈی دیوگوڑا کی پارٹی جے ڈی ایس کے لیے مہنگا ثابت ہو رہا ہے، اب تک سینکڑوں لیڈران و کارکنان پارٹی کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>جے ڈی ایس کے سربراہ ایچ ڈی دیو گوڑا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جے ڈی ایس کے سربراہ ایچ ڈی دیو گوڑا، تصویر سوشل میڈیا

 

لوک سبھا انتخاب سے پہلے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنا جے ڈی ایس (جنتا دل سیکولر) کے لیے مہنگا ثابت ہو رہا ہے۔ پارٹی کے اندر بغاوت کی آوازیں لگاتار بلند ہو رہی ہیں اور لیڈران و کارکنان کا پارٹی چھوڑنے کا ایک سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ مخالفین میں بیشتر کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔ اس درمیان بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ جے ڈی ایس کے قومی صدر ایچ ڈی دیوگوڑا نے کرناٹک کے پارٹی صدر سی ایم ابراہیم کو پارٹی سے باہر نکال دیا ہے۔

Published: undefined

دراصل سی ایم ابراہیم لگاتار جے ڈی ایس اور بی جے پی اتحاد کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے، جبکہ ایچ ڈی دیوگوڑا اس اتحاد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایچ ڈی دیوگوڑا نے جمعرات کو اعلان کر دیا کہ پارٹی نے کرناٹک جے ڈی ایس صدر ابراہیم کو معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک میٹنگ میں اتفاق رائے سے لیا گیا اور ایچ ڈی کماراسوامی کو کرناٹک میں جے ڈی ایس کا نیا ریاستی صدر منتخب کیا گیا ہے۔ میٹنگ کے بعد دیوگوڑا نے کہا کہ ’’ہم نے جے ڈی ایس کور کمیٹی کے اراکین کی میٹنگ بلائی، تبادلہ خیال کیا، سبھی کی رائے لی اور اس کے بعد سی ایم ابراہیم کو ریاستی صدر کے عہدہ سے ہٹا دیا۔‘‘

Published: undefined

دراصل سی ایم ابراہیم نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں پارٹی کا ریاستی صدر ہوں، تو مجھے پارٹی کیوں چھوڑنی چاہیے؟‘‘ ان کے اس رخ سے دیوگوڑا اور ایچ ڈی کماراسوامی سمیت جے ڈی ایس کے دیگر لیڈران بھی حیران رہ گئے۔ ابراہیم لگاتار جے ڈی ایس کا این ڈی اے اتحاد میں شامل ہونے کی مخالفت کر رہے تھے۔ انھوں نے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انھوں نے صاف طور پر کہا کہ ہم ایک سیکولر پارٹی ہیں اور کسی بھی وجہ سے بی جے پی سے ہاتھ نہین ملائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’میں (جے ڈی ایس کا) ریاستی صدر ہوں... ہم طے کریں گے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر کس کے ساتھ اتحاد کرنا ہے... میں ان سے (کماراسوامی سے) واپس آنے کے لیے کہوں گا۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ ایچ ڈی دیوگوڑا نے جب بی جے پی کے ساتھ جے ڈی ایس اتحاد کا اعلان کیا تو پارٹی کا ایک بڑا طبقہ اس سے حیران رہ گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اتحاد کے فیصلہ کے بعد سے اب تک سینکڑوں لینڈران و کارکنان پارٹی کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ ان میں سے بیشتر مسلم طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ بدھ کے روز میسور شہر کے نرسمھ راجہ اسمبلی حلقہ سے عبدالقادر سمیت 100 سے زیادہ عہدیداروں نے جے ڈی ایس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جے ڈی ایس کے نشان پر اسمبلی انتخاب لڑنے والے عبدالقادر نے کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس پورے ملک میں مسلم طبقہ کو نشانہ بنا رہی ہے۔ نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔ وہ مسلم طبقہ کو پریشان کر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈران کھلے طور پر کہتے ہیں کہ وہ نہیں چاہتے کہ مسلم ووٹ دیں۔ ایسے میں ہم سبھی اس بات سے افسردہ ہیں کہ جے ڈی ایس کرناٹک میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ہے۔‘‘

Published: undefined

مسلم لیڈران کا کہنا ہے کہ ان کے دل میں جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے لیے احترام ہے، لیکن بی جے پی کے لیے نہیں۔ استعفیٰ دینے والے جے ڈی ایس کے اقلیتی لیڈران لگاتار کرناٹک جے ڈی ایس چیف سی ایم ابراہیم سے بھی گزارش کر رہے تھے کہ وہ فوراً استعفیٰ دے دیں۔ حالانکہ اب ایچ ڈی دیوگوڑا نے خود ابراہیم کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined