قومی خبریں

جہانگیر پوری انہدامی کارروائی: حکومت نے غریبوں کے گھر اجاڑ کر ان کے پیٹ پر لات ماری، اجے ماکن

ماکن نے کانگریس کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا اور ان متاثرین سے ملاقات کرنے کی کوشش کی جن کے گھر بدھ کے روز غیرقانونی بتاکر بلڈوزر چلاکر منہدم کئے گئے تھے۔

تصویر قومی آواز / وپن
تصویر قومی آواز / وپن 

نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری اجے ماکن نے جمعرات کو کہا کہ جہانگیر پوری میں بلڈوزر چلانے کا واقعہ غریب کے پیٹ پر لات مارنا ہے اور اس کو مذہب کے چشمہ سے نہیں دیکھا جانا چاہئے کیونکہ مہنگائی اور بے روزگاری سے توجہ ہٹانے کے لئے سازش کے تحت یہ کارروائی کی گئی ہے۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

ماکن نے کانگریس کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا اور ان متاثرین سے ملاقات کرنے کی کوشش کی جن کے گھر بدھ کے روز غیرقانونی بتاکر بلڈوزر چلاکر منہدم کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ایک وفد کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے وہ جہانگیر پوری آئے ہیں اور متاثرین سے ملاقات کے بعد واقعہ سے متعلق اپنی تفصیلی رپورٹ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو سونپیں گے۔ ان کے ساتھ گئے وفد میں دہلی پردیش کانگریس پارٹی کے لیڈران بھی شامل ہیں۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

ماکن نے کہا کہ دہلی کے جہانگیر پوری میں جو کچھ ہوا ہے وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی کی ساز باز کی انتہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے جان بوجھ کر اس طرح کی سازش کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن نے جہانگیر پوری میں جو بھی کارروائی کی ہے وہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ 2019 کا عدالتی حکم ساتھ لیکر آئے ہیں جس میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ بغیر نوٹس کے کسی بھی غیرقانونی تعمیرات کو ہٹایا نہیں جا سکتا۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے لئے دہلی میونسپل کارپوریشن کے اس کام کو مذہب کے چشمہ سے نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ یہ سیدھے غریب کے پیٹ پر چوٹ ہے اور بے روزگاری اور مہنگائی سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے۔ مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے اس واقعہ کو مذہبی رنگ دیا جا رہا ہے۔ عدالت کے حکم اور حکومت کی پالیسیوں میں کہیں بھی نہیں ہے کہ غریب کے گھر اس طرح بغیر نوٹس کے توڑے جائیں۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ان کے پاس سال 1991 اور 2015 کا حکم ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقام کو تب تک غیرقانونی تعمیرات کے نام پر توڑا نہیں جاسکتا ہے جب تک لیفٹننٹ گورنر کی مذہبی کمیٹی اس کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت میں سٹی ہاوسنگ کے وزیر رہے ہیں اور ان کی قیادت میں تب قانون بنایا گیا تھا کہ کسی بھی ریہڑی پٹری کو سروے کئے بغیر اجاڑا نہیں جاسکتا ہے۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

ماکن نے نامہ نگاروں کے سوال پر کہا کہ ان کے ساتھ آئے وفد کو پولیس کا مکمل تعاون مل رہا ہے اور وہ جلد ہی ان لوگوں سے ملاقات کریں گے جن کے گھر اجاڑے گئے ہیں۔ بعد میں دہلی پردیش کانگریس کی ایک لیڈر نے کہا کہ پہلے ان کے ساتھ پولیس نے تعاون کیا، لیکن بعد میں کانگریس کے وفد کو متاثرین سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ ماکن نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کے گھروں کو اجاڑ کر ان کے پیٹ پر لات ماری ہے لیکن انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس معاملہ کا نوٹس لیا اور بی جے پی حکومت نے جو غریبوں کے مارنے کی سوچی سمجھی سازش کی تھی اسے عدالت عظمی کی مداخلت سے روکا جاسکا ہے۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Apr 2022, 5:40 PM IST