پورے ہندوستان میں این آر سی لگائے جانے اور اس کے اثرات پر بحث جاری ہے۔ آسام میں این آر سی سے پیدا مشکلات کو سامنے رکھ کر لوگ پورے ملک میں این آر سی لگائے جانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ آسام میں کئی معاملے سامنے آ چکے ہیں جس میں برسوں سے وہاں رہے لوگوں کو شہریت ثابت کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ تازہ معاملہ زبیدہ بیگم نامی خاتون کا ہے جو اپنی اور اپنے شوہر کی شہریت ثابت کرنے کے لیے 15 طرح کے دستاویزات لے کر فورنرس ٹریبونل پہنچی، لیکن انھیں شکست ہاتھ لگی۔ خاتون نے جب اس معاملے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تو وہاں بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: 19 Feb 2020, 3:11 PM IST
ہائی کورٹ نے خاتون کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات، پین کارڈ اور اراضی کی رسید جیسے دستاویزوں کا استعمال شہریت ثابت کرنے کے لیے نہیں کیا جا سکتا ہے۔‘‘ جب کہ آسام انتظامیہ کے ذریعہ قابل قبول دستاویزوں کی فہرست میں اراضی اور بینک اکاؤنٹس سے جڑے دستاویزات کو شامل رکھا گیا ہے۔
Published: 19 Feb 2020, 3:11 PM IST
این ڈی ٹی وی پر شائع رپورٹ کے مطابق آسام میں رہنے والی 50 سالہ زبیدہ بڑی مشقتوں والی زندگی گزار رہی ہے اور کسی طرح اپنے کنبہ کی پرورش کر رہی ہے۔ وہ خود کو ہندوستانی شہری ثابت کرنے کی لڑائی تنہا لڑ رہی ہے۔ مفلسی کی زندگی گزار رہی زبیدہ کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا بہت مشکل ہے، کیونکہ وہ قانونی لڑائی نہیں لڑ سکتی۔ بتایا جاتا ہے کہ زبیدہ گواہاٹی سے تقریباً 100 کلو میٹر دور بکسا ضلع میں رہتی ہے۔
Published: 19 Feb 2020, 3:11 PM IST
زبیدہ بیگم نے میڈیا سے اپنی پریشانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اپنی فیملی کی واحد کمانے والی رکن ہوں۔ شوہر کافی وقت سے بیمار ہیں۔ تین بیٹیاں تھیں جن میں سے ایک کی حادثے میں موت ہو چکی ہے۔ ایک بیٹی لاپتہ ہو گئی ہے جس کی جانکاری نہیں مل پا رہی ہے۔ سب سے چھوٹی بیٹی پانچویں درجہ میں پڑھ رہی ہے۔ میں اس کے مستقبل کو لے کر بہت پریشان ہوں۔‘‘ زبیدہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میری کمائی کا تقریباً پورا حصہ قانونی لڑائی میں خرچ ہو گیا ہے۔ ایسے میں بیٹی کو کئی رات بھوکے ہی سونا پڑا۔ مجھے فکر ہے کہ میرے بعد اس کا کیا ہوگا؟ میں خود کے لیے امید کھو چکی ہوں۔‘‘
Published: 19 Feb 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Feb 2020, 3:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز