قومی خبریں

ہندوستان کے 67 کروڑ لوگوں کا ڈیٹا کس طرح چوری ہو گیا؟ وضاحت پیش کرے حکومت: کانگریس

ملک کے کروڑوں شہریوں کا ڈیٹا بڑے پیمانے پر چوری کرنے والے نیٹ ورک کا پردہ فاش ہونے اور ایک ملزم کو گرفتار کیے جانے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور حکومت سے وضاحت طلب کی ہے

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش تصویر قومی آواز

نئی دہلی: ملک کے کروڑوں شہریوں کا ڈیٹا بڑے پیمانے پر چوری کرنے والے نیٹ ورک کا پردہ فاش ہونے اور ایک ملزم کو گرفتار کیے جانے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے کہا کہ ملک کے 67 کروڑ لوگوں کو ڈیٹا آخر کس طرح چوری ہو گیا؟ حکومت کو اس پر وضاحت پیش کرنی چاہئے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ تلنگانہ میں سائبرآباد پولیس نے ڈیٹا چوری کرنے والے بڑے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے اور ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ سائبرآباد پولیس نے ملزم سے 66.9 کروڑ لوگوں اور فرموں کا ڈیٹا برآمد کیا ہے۔ یہ ڈیٹا ملک کی 24 ریاستوں اور 8 بڑے شہروں کے لوگوں سے وابستہ ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ہندوستان کے 67 کروڑ لوگوں کی نجی تفصیلات کس طرح اور کیوں چوری ہو گئیں؟ فوج کا ڈیٹا کس نے اور کیسے چوری کیا؟ یہ ہندوستانیوں کی پرائیویسی اور سیکورٹی پر وار ہے اور ہمیں قطعی قبول نہیں ہے۔ حکومت فوری طور پر اس معاملہ میں وضاحت پیش کرے؟‘‘

Published: undefined

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت ونے بھاردواج کے طور پر کی گئی ہے۔ ملزم ہریانہ کے فرید آباد سے ’انسپائر ویبز‘ نامی ویب سائٹ کے ذریعے اپنا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کلاؤڈ ڈرائیو لنکس کے ذریعے اپنے گاہکوں کو ڈیٹا فروخت کرتا تھا۔ اس نے یہ ڈیٹا عامر سہیل اور مدن گوپال سے حاصل کیا تھا۔

Published: undefined

سائبرآباد پولیس نے بتایا کہ کئی لوگ بشمول ڈیفنس کے لوگ، سرکاری ملازمین، پین کارڈ ہولڈر، نویں-دسویں-گیارہویں- بارہویں کے طلباء، بزرگ شہری، دہلی کے بجلی صارفین، ڈی میٹ اکاؤنٹس چلانے والے بہت سے لوگوں کے موبائل نمبر کے علاوہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز کا ڈیٹا بھی برآمد کیا گیا ہے.

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined