قومی خبریں

گجرات: سومناتھ مندر کے پاس زمین خالی کرانے کے لیے چلی مہم، 21 گھر اور 153 جھونپڑیاں منہدم

سومناتھ مندر کے پیچھے مندر ٹرسٹ اور ریاستی حکومت کی 3 ہیکٹیر زمین پر تجاوزات ہے جسے خالی کرانے کے لیے مہم چلائی گئی ہے، اس درمیان ناجائز طور سے تعمیر گھروں کو منہدم کیا گیا۔

بلڈوزر کی علامتی تصویر
بلڈوزر کی علامتی تصویر 

گجرات کے گیر سومناتھ ضلع میں سومناتھ مندر کے پیچھے آج زبردست بلڈوزر کارروائی دیکھنے کو ملی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سومناتھ مندر کے پیچھے مندر ٹرسٹ اور ریاستی حکومت کی تین ہیکٹیر اراضی کو خالی کرانے کے لیے تجاوزات مخالف مہم چلائی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شری سومناتھ ٹرسٹ کی زمین کو خالی کرانے کے لیے ناجائز طریقے سے تعمیر تقریباً 21 گھروں اور 153 جھونپڑیوں کو منہدم کر دیا گیا۔

Published: undefined

گھروں اور جھونپڑیوں کو گرانے کی مہم ہفتہ کی صبح شروع ہوئی اور اس دوران متعلقین و 100 ریونیو افسران بھی موجود تھے۔ علاقے میں تجاوزات ہٹاؤ مہم کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ ریونیو محکمہ کی طرف سے جاری نوٹس کے مطابق زمین کو تجاوزات سے آزاد کرانے کے بعد وہاں باڑ لگائی جائے گی۔

Published: undefined

سومناتھ مندر بحر عرب کے ساحل پر ویراوَل شہر کے پاس پربھاس پاٹن میں موجود ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ یہ بھگوان شیو کے 12 جیوترلنگ مندروں میں سے پہلا ہے۔ یہ ایک اہم زیارت گاہ ہے۔ ضلع کلکٹر کا انہدامی کارروائی سے متعلق کہنا ہے کہ ہم نے ناجائز طور سے بنے گھروں کو گرانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ اسے باڑ لگا کر محفوظ کیا جائے گا۔ اس مہم سے پہلے ہم نے قبضہ کرنے والوں کے نمائندوں کے ساتھ 25 جنوری کو میٹنگ کی اور پورے عمل پر تفصیلی بات چیت کی۔

Published: undefined

گیر سومناتھ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ منوہر سنگھ جڈیجہ کا کہنا ہے کہ مہم بلا روک ٹوک طور سے چلے اسے یقنی بنانے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ یہ زمین حکومت اور مندر ٹرسٹ کی ہے۔ یہاں دو ایس آر پی (اسٹیٹ ریزرو پولیس) کمپنیاں اور 500 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ علاقے میں داخل ہونے اور نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے لیے فائر بریگیڈ دستہ، آر اے ایف اور کیو آر ٹی کی ٹیموں کو اسٹینڈ بائے پر رکھا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined