قومی خبریں

ایودھیا: زمین جعل سازی میں ملوث افراد کےاستعفے کا مطالبہ

لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے رہے ہیں اور بی جے پی لیڈر و افسران کروڑ روپئے کی گھپلے بازی و جعل سازی میں مصروف ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس  

کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے جس زور دار طریقے سے ایودھیا میں زمین جعل سازی کا معاملہ اٹھایا ہے اس کے بعدنہ صرف بی جے پی بیک فٹ پر ہے بلکہ اتر پردیش کی دیگر سیاسی پارٹیوں نے بھی اس مدےکو اٹھانا شروع کر دیا ہے۔اب عام آدمی پارٹی(عآپ )رکن پارلیمان و اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا کہ عقیدے کے نام پر ایودھیا میں زمین کی جعل سازی کرنے والے عوامی نمائندوں اور افسروں کا استعفی لیا جانا چاہئے۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

سنجے سنگھ نے ہفتہ کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ رام مندر سے ملک کے کروڑوں لوگوں کا عقیدہ وابستہ ہے۔لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے رہے ہیں اور بی جے پی لیڈر و افسران کروڑ روپئے کی گھپلے بازی و جعل سازی میں مصروف ہیں۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

انہوں نے کہا کہ غریب ومحروم طبقات کو اپنے خیالات و کاموں میں ہمیشہ آگے رکھنے والے رام کے نام پر بی جے پی لیڈر محروم و ایس سی سماج کے لوگوں سے زمین کو ’دان‘ میں لے کر ایودھیا میں کروڑ روپئے کا کاروبار کرارہے ہیں۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

انہوں نے ایودھیا میں زمین معاملے کی سپریم کورٹ مانیٹرڈ ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی ایم ایل اے، افسران اس میں شامل ہیں فورا ان کا استعفی لیا جائے تب اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ممکن ہے۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

عاپ لیڈر نے رام مندر تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے سیکریٹر چنپت رائے کے کردار پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک زمین جو کسم پاٹھک اور ہریش پاٹھک سے چنپت رائے نے رام جنم بھومی ٹرسٹ کے لئے 8کروڑ روپئے میں خریدی۔ اس میں گواہ ان کے محیب انل مشرا ہیں جو کہ ٹرسٹ کے رکن ہیں۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

سنجے سنگھ نے کہا کہ اس خریدی گئی زمین میں سے چنپت رائے 3500000 روپئے کی زمین کو یشودا نند ترپاٹھی کو’ دان‘ کردیتے ہیں۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کس اختیار سے انہوں نے یہ زمین ہدیہ کی ہے۔ (یو این آئی انپٹ کے ساتھ)

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM IST