قومی خبریں

یوگی حکومت نے واپس لیا 12 گھنٹے کام کا ظالمانہ نوٹیفکیشن

نوٹیفکیشن منسوخ کیے جانے کے بعد ایک بار پھر اتر پردیش کے رجسٹرڈ کارخانوں میں نوجوان مزدوروں کے کام کی مدت روزانہ 8 گھنٹے اور ہفتہ میں 48 گھنٹے ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اپنے قدم پیچھے کھینچتے ہوئے مزدوروں سے 12 گھنٹے کام کرائے جانے کو لے کر جاری نوٹیفکیشن واپس لے لی ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ ریاستی حکومت سے جواب طلب کیے جانے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا، حالانکہ اس تعلق سے آئندہ 18 مئی کو سماعت ہونی ہے۔ یوگی حکومت کے ذریعہ نوٹیفکیشن کو منسوخ کیے جانے کی خبر سے مزدوروں میں خوشی کا ماحول ہے اور لگاتار یوگی حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہی مزدور تنظیموں نے بھی اس قدم کا استقبال کیا ہے۔ نوٹیفکیشن منسوخ کیے جانے کے بعد ایک بار پھر اتر پردیش کے رجسٹرڈ کارخانوں میں نوجوان مزدوروں کے کام کی مدت روزانہ 8 گھنٹے اور ہفتہ میں 48 گھنٹے ہو گئی ہے۔

Published: 16 May 2020, 12:11 PM IST

دراصل لیبر ایکٹ کے تحت اتر پردیش کے رجسٹرڈ کارخانوں کو نوجوان مزدوروں سے کچھ شرطوں کے ساتھ ایک دن میں 12 گھنٹے تک کام کرانے کی چھوٹ دینے سے متعلق نوٹیفکیشن یوگی حکومت نے ایک ہفتہ قبل ہی جاری کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی یوگی حکومت اپوزیشن پارٹیوں اور مزدور تنظیموں کی تنقید کا نشانہ بن رہی تھی۔ اس سلسلے میں ورکرس فرنٹ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی بھی داخل کی تھی جس پر سماعت کے دوران یوگی حکومت کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کو بھی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

Published: 16 May 2020, 12:11 PM IST

قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ میں داخل مفاد عامہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ کارخانہ ایکٹ کی جس دفعہ 5 کے تحت یوگی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا، وہ غیر آئینی ہے۔ لہٰذا اس دفعہ کا استعمال کر جاری کیا گیا نوٹیفکیشن بھی غیر آئینی ہے۔ عرضی دہندہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نوٹیفکیشن سے مزدوروں کی زندگی کے بنیادی حقوق اور لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی ہوگی اور زیادہ منافع کے لیے مزدوروں کا استحصال شروع ہو جائے گا۔ عدالت نے اس عرضی کے مدنظر مرکزی و ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ عرضی پر آئندہ سماعت 18 مئی کو کیے جانے کی بھی بات کہی گئی۔ یہ حکم چیف جسٹس گووند ماتھر و جسٹس سدھارتھ ورما کی بنچ نے سنایا تھا۔

Published: 16 May 2020, 12:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 May 2020, 12:11 PM IST