قومی خبریں

بہار کا المیہ: ایک طرف سیلاب سے تباہی، دوسری طرف بارش کے لئے دعائیں!

اعداد و شمار کی بات کریں تو بہار کے 38 اضلاع میں سے سیمانچل علاقہ میں آنے والے 13 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ: صوبہ بہار عموماً ہر سال قدرتی آفت کا شکار ہوتا ہے لیکن سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ایک طرف جہاں بہار کے 13 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں، وہیں کم و بیش ہندوستان کی تمام ریاستوں کے کسان معمول سے کم بارش ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔

Published: undefined

بہار کی ستم ظریفی یہ ہے کہ نیپال میں ہو رہی لگاتار بارش سے ریاست کا ایک بڑا حصہ سیلاب کے سبب پانی میں ڈوب گیا ہے تو وہیں باقی اضلاع کے لوگ قحط سے پریشان ہیں اور بارش کے لئے دعائیں مانگ رہے ہیں۔

Published: undefined

نیپال کے ترائی علاقوں میں ہو رہی بارش کی وجہ سے نیپال سے آنے والی ندیوں میں تغیانی آئی ہوئی ہے۔ بہار کی کوسی ندی کے علاوہ باگمتی، بوڑھی گنڈک، للبکیا، کملا بلان میں تقریباً ہر سال سیلاب آتا ہے جس کے سبب ہر سال وہاں کے لوگوں کا جان و مال کا بھاری نقصان ہوتا ہے۔ اعداد و شمار کی بات کریں تو بہار کے 38 اضلاع میں سے سیمانچل علاقہ میں آنے والے 13 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق بہار کی راجدھانی پٹنہ، گیا، نوادہ، نالندہ، جموئی، اورنگ آباد اور بیگو سرائے سمیت کل 14 اضلاع قحط کی مار جھیل رہے ہیں۔ ان میں سے بیگوسرائے قحط سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ جون مہینے میں لو اور قحط کی وجہ سے کئی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ ان اضلاع میں حالات تاحال بہتر نہیں ہو سکے ہیں۔

Published: undefined

محکمہ زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق 21 جولائی تک بیگو سرائے میں معمول سے 60 فیصد کم بارش ہوئی، جبیہ شیخ پورہ اور روہتاس میں 56 فیصد، ارول میں 48 فیصد، بانکا میں 47 فیصد، اورنگ آباد میں 44 فیصد، نوادہ میں 42 فیصد اور گیا میں معمول سے 42 فیصد کم بارش ہوئی۔ اس کے علاوہ جہان آباد، جموئی، لکھی سرائے اور منگیر میں کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

Published: undefined

موسمیاتی مرکز کا کہنا ہے کہ مانسون ابھی فعال ہے اور کچھ مقامات پر بہتر بارش کی امید ہے۔ دھان کا کٹورا کہے جانے والے روہتاس اور اورنگ آباد میں بھی اس سال بارش کم ہوئی ہے۔ اورنگ آباد کے کھیرا گاؤں کے کسان شیام جی پانڈے نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’دو چار دن پہلے بارش ہوئی تھی۔ کھیت میں دھان کی بوائی بھی ہو گئی ہے لیکن ڈر ہے کہ کہیں مانسون دغا نہ دے دے۔‘‘

Published: undefined

ادھر بہار کا شمالی حصہ گزشتہ تقریباً 15 دنوں سے بے حال ہے۔ سڑکوں پر پانی بہہ رہا ہے اور کھیت ڈوب گئے ہین۔ گھروں کے اندر پانی بھر گیا ہے اور بازار و گلیاں پانی کی وجہ سے بند ہیں۔

Published: undefined

بہار کے آفات انتظامی محکمہ کے مطابق ’’بہارکے 13 اضلاع شیوہر، سیتامڑھی، مظفرپور، ایسٹ چمپارن، مدھوبنی، دربھنگہ، سپول، کشن گنج، ارریہ، پورنیہ، کٹیہار اور ویسٹ چمپارن میں سیلاب سے اب تک 127 لوگوں کی موت ہوگئی ہے جبکہ 8283000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined