قومی خبریں

سنتوش دیشمکھ قتل کیس: عدالت نے تین ملزمان کو 18 جنوری تک سی آئی ڈی کی تحویل میں بھیجا

واضح رہے سنتوش دیشمکھ کے قتل سے جڑے جبری وصولی کے کیس میں بھی وشنو چٹے، سدرشن گھُلے اور والمک کراڈ کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

مہاراشٹر کے بیڑ ضلع کی عدالت نے 9 دسمبر کو قتل ہونے والے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کے قتل کے سلسلے میں گرفتار تین ملزمان کو 14 دن کی سی آئی ڈی تحویل میں بھیج دیا۔ ان تینوں ملزمان کو 18 جنوری تک سی آئی ڈی کی تحویل میں رکھا جائے گا۔

Published: undefined

سرپنچ سنتوش دیشمکھ کو اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ بیڑ میں ایک ونڈ مل پروجیکٹ چلانے والی توانائی فرم پر تاوان وصولی کے خلاف آواز اٹھاکر اسےروکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس قتل میں مبینہ ملوث ملزمان سدرشن چندر بھان گھُلے (26)، سدھیر سانگلے (23) اور سدھارتھ سوناونے ہیں، جنہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔

Published: undefined

ریاستی سی آئی ڈی کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے گھُلے اور سانگلے کو پونے سے گرفتار کیا، جبکہ سوناونے کو تھانے ضلع کے کلیان سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ یہ تینوں ملزمین منظم جرائم میں ملوث ہیں اور ممکنہ طور پر وہ ان کمپنیوں کو دھمکیاں دینے میں ملوث ہیں جو اس علاقے میں مختلف ترقیاتی کاموں میں مشغول ہیں۔

Published: undefined

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ سوناونے نے گھُلے اور دیگر کو دیشمکھ کے مقام کی تفصیلات فراہم کی تھیں، جس کی بنیاد پر یہ قتل کیا گیا تھا۔ دیشمکھ کے قتل سے جڑے جبری وصولی کے کیس میں بھی وشنو چٹے، سدرشن گھُلے اور والمک کراڈ کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس سے قبل، مہاراشٹر کے وزیر دھننجے منڈے کے قریبی ساتھی والمک کراڈ نے 31 دسمبر 2024 کو پونے میں مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں ایک سرپنچ کے قتل سے منسلک ایک معاملے میں کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے سامنے خودسپردگی کر دی تھی۔

Published: undefined

دیشمکھ کے قتل کے سلسلے میں اب تک گرفتار ہونے والے ملزمان میں سدرشن گھُلے، سدھیر سانگلے، پراتک گھُلے، وشنو چٹے، مہیش کیدار اور سدھارتھ سوناونے شامل ہیں، جبکہ کرشنا آندھالے ابھی تک فرار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined