قومی خبریں

پنجاب میں کانگریس کنونشن: کھڑگے کا کسانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، کالے قوانین کی مخالفت

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو پنجاب کے لدھیانہ میں منعقدہ کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کسان تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس جدوجہد میں کانگریس ان کے ساتھ ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

لدھیانہ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو پنجاب کے لدھیانہ میں منعقدہ کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کسان تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس جدوجہد میں کانگریس ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان اب بی جے پی اور نریندر مودی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ دریں اثنا، انہوں نے کارکنوں کی بڑی تعداد کو دیکھ کر کہا کہ اگر سبھی نے یکجا ہو کر کام کیا تو ہم ضرور لوک سبھا انتخابات میں اپنا ہدف حاصل کر لیں گے۔

Published: undefined

پنجاب میں کانگریس کے پہلے کنونشن میں شرکت کے لیے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے پہنچے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ چرنجیت چنی، پرتاپ سنگھ باجوہ، دیویندر یادو، قومی خواتین کانگریس کی صدر الکا لامبا، رکن پارلیمان منیش تیواری، امر سنگھ، پنجاب پردیش کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجا وڈنگ، راجکمار چبیوال نے استقبال کیا۔ کانگریس کے کئی رہنما ریلی میں شامل ہوئے۔ اس دوران چرنجیت چنی، پرتاپ سنگھ باجوا، امریندر سنگھ راجا وڈنگ اور ملیکارجن کھڑگے نے عوام سے خطاب کیا۔

Published: undefined

کھڑگے نے کسانوں سے دوبارہ دہلی پہنچنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ان کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔ تینوں قوانین کے خاتمے تک لڑیں گے۔ مودی نے کسانوں کے ساتھ دہشت گرد کا لفظ جوڑا جو غلط ہے۔ اب کسان اسے ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے پوچھا کہ وہ اپنی جوانی کے چار سال اگنی ویر میں گزارنے کے بعد کہاں جائیں گے۔ ان کی حکومت آئی تو پرانا بھرتی نظام دوبارہ نافذ کریں گے۔ بجٹ میں کسانوں کے لیے انتظام کیا گیا تھا لیکن ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ نہیں ہو سکے اور وہ ختم ہو گئے۔

Published: undefined

کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ہر روز راہل کو گالی دیتے ہیں۔ وہ نہ تو وزیر اعظم ہیں اور نہ ہی کوئی عہدہ رکھتے ہیں، پھر بھی لوگ ان کی پیروی کرتے رہتے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ مودی نے ہر ٹی وی چینل پر قبضہ کر لیا ہے۔ اسے ایک طرف چھوڑ کر ملک کے لیے کام کرنا چاہیے۔

Published: undefined

کھڑگے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ منموہن سنگھ نے 2004 سے 2014 تک ملک کے لیے جو کام کیا وہ قابل ذکر ہے۔ مودی ان سے مشورہ بھی لیتے ہیں لیکن کانگریس کو کوسنے سے باز نہیں آتے۔ کانگریس نے جو کچھ کیا وہ مودی نے برباد کر دیا۔ ہم نے ان کی غلطیوں اور کمزوریوں کو ایوان میں اٹھایا تو 147 ارکان کو باہر نکال دیا گیا۔ ایسی حکومت کو قائم رہنے کا کوئی حق نہیں۔ ملک چند لوگوں کو دے کر تمام بڑی کمپنیاں غریبوں کا حق مار رہی ہیں۔ کھڑگے نے اعتراف کیا کہ کچھ جگہوں پر ہندوستان اتحاد ہو رہا ہے، کچھ جگہوں پر ایسا نہیں ہو رہا، لیکن ہمیں لڑنا ہے۔

Published: undefined

دریں اثنا، چرنجیت چنی نے بھی عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس اے ڈی اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔ تم ایک ڈوبتے ہوئے جہاز ہو۔ ڈوبتے جہاز سے چوہے بھی بھاگ جاتے ہیں۔ ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کبھی کسان نہیں رہے۔ اگر وہ وہاں ہوتے تو کسانوں کا خیال رکھتے اور انہیں معاوضہ دیتے۔ سابق وزیر اعلیٰ راجندر کور بھٹل بھی پہنچ گئے۔

Published: undefined

پرتاپ سنگھ باجوہ نے کہا کہ مودی کے رتھ کو پنجابی ہی روکیں گے۔ ہمارے کارکن آج اس بھیڑ سے زیادہ آئے ہیں جو کیجریوال نے ایک دن پہلے سرکاری عملے کی مدد سے جمع کی تھی۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی نہیں، گینگسٹر لارنس بشنوئی کی حکومت چل رہی ہے۔

باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے اکیلے لڑنے کے لیے تیار تھے اور آپ نے ہمارے دل کی خواہش پوری کردی۔ اگر مودی دوبارہ وزیر اعظم بنتے ہیں تو حتمی انتخابات ہوں گے کیونکہ اس کے بعد آئین ہی بدل جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined