قومی خبریں

بھلسوا لینڈفِل حادثہ: دہلی حکومت کی ناکامی لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی، دیویندر یادو

بھلسوا لینڈفل گرنے سے متعدد گھر دب گئے، دو بچے شدید زخمی۔ دیویندر یادو نے موقع پر پہنچ کر امدادی کاموں میں حصہ لیا اور دہلی حکومت پر غفلت کا الزام عائد کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر دہلی کانگریس</p></div>

تصویر دہلی کانگریس

 

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور بادلی اسمبلی حلقے سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے بھلسوا لینڈفل کا حصہ گرنے کی اطلاع ملتے ہی اپنا انتخابی مہم چھوڑ کر فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ دیویندر یادو نے بتایا کہ بھلسوا لینڈفل کے گرنے سے شردھانند کالونی کے کچھ مکانات ملبے تلے دب گئے، جبکہ دو بچے شدید زخمی ہو گئے جن کا علاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے باوجود انتظامیہ یا موجودہ ایم ایل اے موقع پر نہیں پہنچے۔

Published: undefined

بھلسوا لینڈفل کے قریب تقریباً 5000 افراد رہتے ہیں جن کی زندگی ہر وقت خطرے میں رہتی ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی کچرے کے پہاڑ کے کھسکنے سے 12 مکانات دب گئے تھے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ جلد از جلد کچرے کو روکنے اور جے پی سی مشینوں کی مدد سے ملبے کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا کام کیا جائے۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ کچرے کے گرتے رہنے کی وجہ سے قریبی مکانات کو خالی کرا کر رہائش اور کھانے کا بندوبست کیا گیا ہے، تاہم لوگوں میں بےگھر ہونے کے خوف کی وجہ سے بےچینی ہے۔ مقامی لوگوں نے عام آدمی پارٹی کی حکومت اور ایم ایل اے کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ 10 سالوں میں ان کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ 2022 کے میونسپل انتخابات سے قبل اروند کیجریوال نے کچرے کے پہاڑوں پر جا کر فوٹو کھنچوائی اور وعدہ کیا تھا کہ ایک سال کے اندر یہ مسئلہ حل کر دیا جائے گا لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن نے لینڈفل کے کچرے کو کم کرنے کے بجائے مسلسل یہاں کچرا ڈالنا جاری رکھا ہے۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے یقین دلایا کہ اگر وہ بادلی سے منتخب ہو کر کانگریس حکومت قائم کرتے ہیں تو ترجیحی بنیادوں پر کچرے کے پہاڑوں کے خاتمے کے لیے مؤثر پالیسی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں بعدلی اسمبلی میں پیدا ہونے والی "نرک جیسی صورتحال" کو ختم کر کے لوگوں کو سکون پہنچایا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined