قومی خبریں

بابری مسجدمقدمہ: خدمت گار کے طور پر نرموہی اکھاڑے کا قبضے کا دعویٰ

سپریم کورٹ میں سماعت کے گیارہویں دن نرموہی اکھاڑا نے کہا کہ رام جنم بھومی میں بھگوان رام کی مورتی نصب ہوئی تھی اور وہ بحیثیت خدمت گار زمین پر قبضے کا دعویٰ کر رہا ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس بابری مسجد اور سپریم کورٹ

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں اجودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد اراضی کے تنازعہ کی سماعت آج گیارہویں دن بھی جاری رہی، جس میں نرموہی اکھاڑا نے بتایا کہ رام جنم بھومی میں بھگوان رام کی مورتی نصب ہوئی تھی اور وہ بحیثیت خدمت گار زمین پر قبضے کا دعویٰ کر رہا ہے۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس ایس اے بوبڈے ، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنظیر کی آئینی بنچ کے سامنے نرموہی اکھاڑا کی طرف سے نرمل اکھاڑہ کی جانب سے سشیل کمار جین نے دلیل دی ۔ انہوں نے استدلال کیا کہ نرموہی اکھاڑا ایک خدمت گار کی حیثیت سے اس زمین پر قبضہ کرنے کا دعوی کررہا ہے اور بحیثیت خدمت گار اس کے پاس زمین حق ہے۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

جین نے کہا ، ’’میں وقف املاک کا دعوی بحیثیت خدمت گار کے طور پر کررہا ہوں ، وقف لفظ کا مطلب خدا کو عطیہ کرنا ہے اور اس کا تعلق صرف مسلمانوں سے نہیں ہے ، اس لحاظ سے مندر پر نرموہی اکھاڑہ کا حق ہے۔‘‘

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

کل دسویں دن کی سماعت کے دوران درخواست گزار گوپال سنگھ وشارد کی طرف سے پیش ہونے والے ، سینئر ایڈوکیٹ رنجیت کمار ،نے کہا تھا کہ وہ (مؤکل) ایک عبادت گزار ہے اور اسے متنازعہ جگہ پر عبادت کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس سے یہ حق چھین نہیں سکتا۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

کمار نے رام للا ویراجمان کے وکیل سی ایس ویدیاناتھن کی دلیلوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا تھا متنازعہ اراضی اپنے آپ میں ایک مقام الہی ہے اور بھگوان رام کا عبادت گزار ہونے کی وجہ سے ان کے مؤکل کو وہاں عبادت کرنے کا حق ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں رام کی پیدائش ہوئی تھی اور انہیں یہاں عبادت کا حق دیا جانا چاہئے۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

انہوں نے معاملے کی نچلی عدالت میں سماعت کے دوران آئینی بنچ کے سامنے پیش کئے گئے دستاویزات کو رکھا تھا۔ انہوں نے ان دستاویزات میں 80 سالہ عبدالغنی کی گواہی کا بھی ذکر کیا۔ اس کے بعد خود جسٹس گگوئی نے کمار سے طرح طرح کے سوالات پوچھے ، جن کا جواب انہوں نے پرانے دستاویزات کی بنیاد پر دیا۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 Aug 2019, 9:10 PM IST