قومی خبریں

کشمیر: محض 22 اسامیوں کے لیے 70 ہزار سے زائد امیدواروں نے بھرے فارم!

ہندوستان میں بے روزگاری کا عالم کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اس درمیان خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ کشمیر یونیورسٹی میں 22 اسامیاں نکلیں جس کے لیے 70 ہزار سے زائد امیدواروں نے فارم جمع کیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: وادی کشمیر میں بے روزگاری کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں مشتہر کئے گئے محض 22 اسامیوں کے لئے زائد از 70 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں نے فارم جمع کئے ہیں۔ تاہم کثیر تعداد میں امیدواروں کی طرف سے فارم جمع کرنے سے یونیورسٹی کے بنک اکائونٹ میں قریب 4 کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔

Published: undefined

ذرائع سے یو این آئی اردو کو معلوم ہوا کہ کشمیر یونیورسٹی نے سال رواں کے ماہ اکتوبر کے اواخر میں اسسٹنٹ رجسٹرار اور اسسٹنٹ کنٹرولر آف ایگزامنیشنز کی 7 اسامیوں اور جونیئر اسسٹنٹ کی 15 اسامیوں کے لئے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 55 فیصد نمبرات کے ساتھ کسی بھی مضمون میں پوسٹ گریجویشن مقرر تھی جبکہ جونیئر اسسٹنٹ پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 50 فیصد نمبرات کے ساتھ گریجویشن کے علاوہ چھ ماہ کا کمپیوٹر کورس کا ہونا لازمی تھا جس کے لئے زائد از 70 ہزار امیدواروں نے فارم جمع کئے۔

Published: undefined

ذرائع نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ پر جاری پابندی کے باعث صرف 20 فیصدی امیدوار ہی آن لائن فارم جمع کرسکے جبکہ 80 فیصدی امیدواروں کو لمبی لمبی قطاروں میں گھنٹوں تک کھڑا رہنے کے بعد فارم جمع کرنے پڑے تھے۔ کشمیر یونیورسٹی نے متذکرہ اسامیوں کے لئے اُس وقت درخواستیں طلب کی تھیں جب وادی میں تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات پر پابندی کے علاوہ ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا۔

Published: undefined

یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر شدہ اسامیوں کے لئے درخواستیں جمع کرنے والے امیدواروں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پیدل طے کرکے فارم جمع کرنے کے لئے یونیورسٹی پہنچنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'یونیورسٹی نے اُس وقت متذکرہ اسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کیں جب وادی میں ایک طرف تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات معطل تھیں اور دوسری طرف ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پا پیادہ طے کرکے یونیورسٹی پہنچنا پڑا'۔

Published: undefined

ایک امیدوار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر اسامیوں کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بھاری تعداد میں فارم جمع کرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وادی میں بے روزگاری نقطہ عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ اور اسسٹنٹ کنٹرول آف ایگزامنیشنز کے لئے پی ایچ ڈی، پوسٹ ڈاکٹوریٹ، جے آر ایف، نیٹ وغیرہ ڈگریوں کے حامل امیدواروں نے درخواستیں جمع کیں۔

Published: undefined

ایک اور امیدوار نے کہا کہ دوردارز علاقوں سے وابستہ امیدواروں کو یونیورسٹی پہنچ کر کر فارم جمع کرنے میں دو دن لگ گئے اور مقررہ فیس کے علاوہ آنے جانے اور ڈیرا پر رہنے کے لئے بھی اچھی خاصی رقم خرچ کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ا میدواروں کی طرف سے اسامیوں کے لئے فیس کی صورت میں جو رقم یونیورسٹی کو مل گئی ہے اس سے منتخب امیدواروں کی تنخواہیں کئی ماہ تک واگزار کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے باہر فارم بیچنے والے دکانداروں نے بھی موقع کا فائدہ اٹھاکر اچھی خاصی کمائی کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined