پوری دنیا میں کورونا وائرس کے قہر کے درمیان کئی ایسے لوگ بھی ہیں جنھوں نے اس وائرس کو شکست دے کر ایک نئی زندگی حاصل کی ہے۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پوری دنیا میں اب تک 6 لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کی زد میں ہیں اور 1 لاکھ 33 ہزار سے زائد افراد کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی مل گئی ہے۔ ان افراد میں سے ہی ایک ہیں ارجنٹائنا کے اسٹار فٹبالر پاؤلو دیبالا۔ انھوں نے کورونا پر فتح حاصل کرنے کے بعد لوگوں کے سامنے اپنے تکلیف دہ اور مشکل وقت کی داستان بیان کی ہے۔
Published: undefined
پاؤلو دیبالا گزشتہ کچھ دنوں کو اپنی زندگی کے لیے ایک برا خواب بتاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ "کچھ دن پہلے میں بہت مشکل میں تھا۔ ہر 5 منٹ میں سانس پھولنے لگتی تھی اور پٹھوں میں سختی آ جاتی تھی۔ ہم بالکل بے بس ہو گئے تھے۔" دیبالا نے مزید کہا کہ "خطرناک انفیکشن کے بعد اب میں بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ کچھ دن جو گزرے، وہ میرے لیے برے خواب کی طرح تھے۔ میں بہت بھاری محسوس کر رہا تھا۔ ہر 5 منٹ میں کچھ چلنے کے بعد رک جاتا تھا کیونکہ میری سانس پھولنے لگتی تھی۔ میں سانس لینے کے لیے مشقت کرتا تھا اور ہانپتا رہتا تھا۔"
Published: undefined
اسٹار فٹبالر دیبالا اپنی داستان سناتے ہوئے آگے کہتے ہیں کہ "میں کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ بہت تھکن ہو جایا کرتی تھی۔ جسم بھی بھاری محسوس ہونے لگتا تھا اور پٹھوں میں سختی کی وجہ سے بہت پریشانی ہوتی تھی۔" قابل ذکر ہے کہ دیبالا کے ساتھ ساتھ ان کی منگیتر اور ارجنٹائنا کی گلوکارہ اوریانا سباتینی بھی کورونا کی زد میں آ گئی تھیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ وہ بھی اب ٹھیک ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دیبالا اٹلی کے کلب یووینٹس کی جانب سے کھیلتے ہیں اور یہ ملک اس وقت سب سے زیادہ کورونا کے قہر کا شکار ہے۔ اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار کی طرف گامزن ہے۔ بہر حال، دیبالا یووینٹس کے مقبول کھلاڑی ہیں اور انھوں نے اس سیزن کے سبھی ٹورنامنٹس میں 13 گول داغے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اٹلی کی فٹبال لیگ سیری-اے سمیت دنیا بھر کے سبھی ٹورنامنٹ کو یا تو رد کر دیا گیا ہے یا ملتوی کیا گیا ہے۔ دیبالہ نے پچھلا میچ انٹر میلان کے خلاف کھیلا تھا۔ اس میں یووینٹس 0-2 سے فتحیاب ہوا تھا۔ میچ میں آرون رامسے نے 54ویں اور دیبالہ نے 67ویں منٹ میں ایک ایک گول کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined