عالمی خبریں

سری لنکا میں مسجد کو بنایا گیا نشانہ، مسلمانوں کی دکانوں پر حملہ، کرفیو نافذ

کیتھولک اکثریتی علاقے چیلاؤ میں کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب یہاں کے ایک مقامی شخص نے غلط فہمی کے باعث فیس بک پوسٹ کو مسیحی افراد کے خلاف خطرہ سمجھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری لنکا میں عیسائیوں اور مسلم طبقہ کے درمیان ماحول کشیدہ ہو گیا ہے جس کے پیش نظر پولس نے چیلاؤ شہر میں کرفیو لگا دیا ہے۔ دراصل 12 مئی کو سری لنکا میں کچھ مشتعل افراد نے دارالحکومت کولمبو کے قریبی علاقے کی ایک مسجد پر حملہ کردیا جس کے بعد پولس نے کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولس ترجمان رووان گناشیکھرا نے بتایا کہ دارالحکومت کولمبو کے شمال سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع رہائشی علاقے چیلاؤ میں مشتعل ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا اور مسلمانوں کے کاروباری مراکز کو بھی نشانہ بنایا۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

اس پورے واقعہ کے بعد علاقے میں تشدد ہے اور عیسائی و مسلم طبقہ کے درمیان کشیدگی لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ حالات بے قابو ہونے سے بچانے کے لیے مقامی انتظامیہ نے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی ہیں اور سوشل میڈیا ویب سائٹس پر فوری اثر سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

قابل ذکر ہے کہ کیتھولک اکثریتی علاقے چیلاؤ میں کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب یہاں کے ایک مقامی شخص نے غلط فہمی کے باعث فیس بک پوسٹ کو مسیحی افراد کے خلاف خطرہ سمجھا۔ پولس ترجمان کا کہنا ہے کہ تبصرہ کرنے والے مسلمان شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرفیو آج ( پیر) ہٹایا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر علاقوں تک کشیدگی پھیلنے سے روکنے کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

حالیہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں پیش آئی جب کیتھولک گرجا گھروں نے 21 اپریل کو 3 گرجا گھروں اور 3 ہوٹلز میں ہونے والے دھماکوں میں 258 افراد کی ہلاکت کے بعد اتوار کو عوامی اجتماع کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔حملوں کا الزام مقامی تنظیم پر عائد کیا گیا تھا جس نے داعش کے رہنما ابو بکر البغدادی سے الحاق قائم کیا تھا۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

گزشتہ روز کولمبو کے رہائشی علاقے میں خود کار رائفل سے لیس فوجی سینٹ تھریسا چرچ کی نگرانی پر مامور تھے جبکہ ملک میں جاری کارروائیوں کے تحت گرجا گھر کے اراکین کی تلاشی بھی لی گئی۔ حکام کی جانب سے نافذ کی گئی سخت سیکورٹی کے باعث کسی گاڑی کو کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے کار پارکنگ خالی تھی۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

سری لنکا میں ہولناک بم دھماکوں کے فورا ًبعد تمام گرجا گھروں نے معمول کی رسومات منسوخ کردی تھیں لیکن کولمبو کارڈنل کے آرچ بشپ مالکولم رنجیت نے 4 روز قبل اتوار سے اجتماع کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔ کارڈنل نے گزشتہ 2 ہفتوں میں اتوار کو نجی تقریبات منعقد کی گئی تھیں جنہیں سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا تھا۔ انہوں نے سینٹ لوسیا گرجا گھر میں 21 اپریل کو ہونے والے دھماکے کے متاثرین کے لیے خصوصی اجتماع کا انعقاد کیا تھا، جس میں ایسٹر پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاک افراد کے لواحقین اور بچ جانے والے افراد نے شرکت کی تھی۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

کولمبو کے باہر اکثر گرجا گھروں نے مقامی پولس کی جانب سے فراہم کی گئی سخت سیکورٹی میں معمول کی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔ چرچ حکام کا کہنا تھا کہ ایسٹر کی چھٹیوں کے بعد سے بند رہنے والے کیتھوک نجی اسکول کل سے دوبارہ کھلیں گے۔ بم دھماکوں کے بعد سے سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ سیکورٹی فورسز اور پولس کو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے اور طویل عرصے تک تحویل میں رکھنے کے اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ بودھ اکثریتی ملک سری لنکا کی 2 کروڑ 10 لاکھ آبادی کا 10 فیصد حصہ مسلمانوں اور 7.6 فیصد مسیحی افراد پر مشتمل ہے۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 May 2019, 3:10 PM IST