ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں بشار الاسد کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد پہلی بار رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ خامنہ ای نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کو ختم کرنے کا الزام امریکہ اور اسرائیل پر لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ سازش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ’’میرے پاس اس بات کے واضح ثبوت ہیں کہ شام میں جو واقعہ رونما ہوا ہے اس میں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہے۔‘‘
Published: undefined
آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں ہوئی اقتدار کی تبدیلی کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ کو ٹھہراتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’جو کچھ ہو رہا ہے اس میں شام کے ایک پڑوسی ملک کی حکومت نے واضح کردار ادا کیا ہے اور اب بھی سرگرمی جاری ہے۔ حالانکہ بنیادی طور پر سازش کرنے والے کہیں اور ہیں، کنٹرول روم امریکہ اور یہودی ملک اسرائیل میں ہے۔ ہمارے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں جو کسی کے لیے شک کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑتے۔‘‘
Published: undefined
خامنہ ای نے شام، لبنان اور غزہ میں ایران کو ہوئے نقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایران کے علاقائی اتحادیوں کے کمزور ہونے کا مطلب ہے کہ ایران بھی کمزور ہو رہا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ایران کو کمزور سمجھتے ہیں انہیں ’مزاحمت‘ کا مطلب نہیں معلوم ہے۔ ایران مضبوط ہے اور مستقبل میں مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ خامنہ ای کا اسرائیل اور امریکہ کے خلاف بیان اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ انہوں نے ایک لمبے عرصے تک شام کی بشار الاسد حکومت کی مدد کی تھی۔ اسد کی اثر و رسوخ کی وجہ سے ایران کو ہمیشہ سے فائدہ ملتا رہا ہے۔ ایسے میں جب شام سے بشار الاسد کی حکومت ختم ہو گئی ہے تو ایک طرح سے ایران کو کافی نقصان ہوا ہے اور اس کے اثر و رسوخ میں بھی کمی آنے کی امید ہے۔ اب جبکہ شام میں ایچ ٹی ایس نے حکومت قائم کر لی ہے تو ایران کو امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ایک اور محاذ پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined