ثقافت

کورونا بحران نے بالی ووڈ کا رنگ ہی بدل دیا

فلموں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری، بھارت، کورونا وائرس کی وبا کے اثرات سے بے حال ہورہی ہے۔ بالی ووڈ کو اب تک اربوں روپے کا خسارہ ہوچکا ہے۔

بھارت: کورونا بحران نے بالی ووڈ کا رنگ ہی بدل دیا
بھارت: کورونا بحران نے بالی ووڈ کا رنگ ہی بدل دیا 

گزشتہ برس مارچ میں کووڈ انیس کی وجہ سے بھارت میں پہلے لاک ڈاون کے بعد سے فلم انڈسٹری زوال پذیر ہے۔ تمام بڑی فلم ساز کمپنیوں نے اپنے منصوبے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے ہیں۔ دوسری طرف ملک بھر میں ہزاروں سنیما گھروں میں تالے پڑ ے ہوئے ہیں جس کے سبب لاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

Published: undefined

سب سے بڑی فلم انڈسٹری

بھارت میں مختلف زبانوں میں ہر سال تقریباً سولہ سو سے اٹھارہ سو کے درمیان فلمیں بنتی ہیں۔ ان میں سے لگ بھگ دو سو سے ڈھائی سو ہندی فلمیں ہوتی ہیں جنہیں عرف عام میں بالی ووڈ کی فلمیں کہا جاتا ہے۔

Published: undefined

بالی ووڈ کی فلمیں سالانہ تیس ارب روپے یا تقریباً 402 ملین ڈالر کا کاروبار کرتی ہیں۔ لیکن کووڈ کی وجہ سے بندش کے سبب بھارتی سنیما کو بھاری خسارے سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

Published: undefined

فلمی دنیا کے معروف ٹریڈ انالسٹ ترن آدرش نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،”یہ انتہائی تشویش ناک صورت حال ہے۔ بہت سی بڑی فلمیں ریلیز نہیں ہوسکیں اور اس کا پورے پروڈکشن چین پر اثر پڑا ہے۔ خسارہ مسلسل بڑھتا جارہا ہے اور کسی کے پا س اس کا جواب نہیں ہے کہ حالات کب معمول پر آسکیں گے۔"

Published: undefined

ایک دیگر ٹریڈ انالسٹ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ بھارتی فلمی صنعت کو پہلے ہی اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو حالات سن 2020 کے مقابلے اور بھی ابتر ہوجائیں گے۔

Published: undefined

لاکھوں ورکرز متاثر

اس وقت پورے ملک میں سنیما ہال اور ملٹی پلیکسز سنسان پڑے ہوئے ہیں اور دھول پھانک رہے ہیں۔ارنسٹ اینڈ ینگ کی سن 2020 کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں تقریباً 9527 سنیما گھر ہیں۔ ان میں سے تقریباً6327 سنگل اسکرین والے اور 3200ملٹی پلیکسز ہیں۔گزشتہ برس تقریباً ایک ہزار سنیما گھروں کو مستقل طورپر بند کردیا گیا۔

Published: undefined

پی وی آر سنیما کے سی ای او گوتم دتہ نے ڈی ڈبلیو سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا،” ملک بھر میں ہزاروں سنیما گھروں کو مجبوراً بند کرنا پڑا جس کی وجہ سے ہزاروں ملازمین، جو نہ صرف سنیما ہالوں میں کام کرتے تھے بلکہ سپلائی چین سے بھی وابستہ تھے، کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

گوتم دتہ کا کہنا تھا،” ایک اندازے کے مطابق سن 2020-21 میں بھارتی سنیما انڈسٹری کو سنیما گھروں سے ہونے والی تقریباً 120 ارب روپے کی آمدنی کا نقصان ہوا۔ دیگر فروخت اور اشتہارات سے جو آمدنی ہوتی تھی وہ خسارہ الگ ہے۔"

Published: undefined

فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن ایمپلائز کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے سنیما سے وابستہ ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں انٹرٹینر، میک اپ آرٹسٹ، سیٹ ڈیزائنر، کارپینٹراور بیک اسٹیج ڈانسرز شامل ہیں۔

Published: undefined

فلموں کے لحاظ سے کہ وہ چھوٹی ہیں یا بڑی، ایک فلم کی تیاری میں عملہ، اصل اداکار، جونیئر آرٹسٹ اور اسٹنٹ مین سمیت تقریباً تین سو سے پانچ سو افراد وابستہ ہوتے ہیں۔

Published: undefined

فلم مبصر نمرتا جوشی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بلاشبہ چھوٹے آرٹسٹ اور ورکرز سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ فلموں کی شوٹنگ بند ہے اور لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ حالا ت معمول پر کب واپس لوٹیں گے اور لوگ کب سنیما ہالوں میں جاسکیں۔

Published: undefined

جہا ں چاہ وہاں راہ

سنیما گھروں کے بند ہوجانے کی وجہ سے بہت سے پروڈیوسر وں نے سنیما ہال کے کھلنے کا انتظار کرنے کے بجائے اسٹریمنگ پلیٹ فارموں پر اپنی فلمیں ریلیز کرنا شروع کردی ہیں۔

Published: undefined

اوور دی ٹاپ(او ٹی ٹی) میڈیا سروس پلیٹ فارم اب 'ایک نئے اور بڑے اسکرین‘ میں تبدل ہوچکے ہیں۔ بھارت میں اس وقت 45 سے زیادہ او ٹی ٹی سروسز ہیں۔ بہتر نیٹ ورک، ڈیجیٹل کنکٹی ویٹی اور اسمارٹ فونز تک زیادہ رسائی کی وجہ سے بھارت میں او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے صارفین کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

Published: undefined

بھارتی فلم ساز سائی کرشنا نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،” بڑے پروڈکشن ہاوسز اپنی نئی فلموں کی ریلیز کے لیے اوٹی ٹی پلیٹ فارم کی مدد لے رہے ہیں۔ ہمیں اس سمت میں بڑی چھلانگ لگانی ہوگی اور اسے اپنانا ہوگا۔ ڈائریکٹروں، پروڈیوسروں اور حتی کہ اداکاروں کو بھی اس بات کا اندازہ ہوگیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم آنے والے دنوں میں بہت اہم ثابت ہوگا۔"

Published: undefined

معروف اداکارہ شبانہ اعظمی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا،” میں نے یہ بات غور کی ہے کہ اس بحران کے دور میں اور بالخصوص دیہی علاقوں میں لوگوں میں فلمیں دیکھنے کی ترجیحات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ اب زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے موبائل فون پر فلمیں دیکھ رہے ہیں۔ لوگوں نے پریشانی کو موقع میں تبدیل کردیا ہے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined