تصویر سوشل میڈیا
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان چھ دن بعد اسپتال سے ڈسچارج ہو کر گھر واپس پہنچ گئے۔ 15 جنوری کی رات ان کے گھر پر جان لیوا حملہ ہوا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر چاقو دو ملی میٹر اور آگے لگا ہوتا تو ان کی جان خطرے میں پڑ سکتی تھی یا وہ فالج کا شکار ہو سکتے تھے۔ تاہم، شدید زخموں کے باوجود وہ خود چل کر اسپتال پہنچے تھے۔ اسپتال پہنچنے کے بعد ان کی چھ گھنٹے طویل سرجری ہوئی۔
Published: undefined
ہوش میں آنے کے بعد سیف نے ڈاکٹروں سے پہلا سوال یہ کیا کہ کیا وہ اپنے قدموں پر چل سکیں گے اور جِم جا سکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ وہ کب سے دوبارہ شوٹنگ شروع کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹروں نے انہیں ایک ماہ تک مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے اور جِم کرنے یا وزن اٹھانے سے منع کیا ہے۔
Published: undefined
جب وہ اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تو سفید شرٹ اور نیلی جینز میں نظر آئے۔ ان کے بائیں ہاتھ پر بینڈیج بندھا ہوا تھا۔ راستے میں انہوں نے مداحوں کے سلام کا مسکراتے ہوئے جواب دیا۔ حملے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ وہ اس گھر میں واپس نہیں جائیں گے جہاں حملہ ہوا، لیکن وہ سیدھے اسی اپارٹمنٹ میں گئے۔
Published: undefined
پولیس جلد ہی ان کا اور ان کی اہلیہ کرینہ کپور کا بیان دوبارہ ریکارڈ کرے گی۔ حملہ آور شریف الاسلام نے ان پر چاقو سے چھ بار حملہ کیا تھا، جس میں چاقو کا ایک حصہ ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب گھس گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے طویل سرجری کے بعد یہ حصہ نکالا۔ سیف خون سے لت پت تھے، لیکن کسی سہارے کے بغیر خود اسپتال پہنچے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined