سعودی عرب میں 20 سال قبل اغوا شدہ ایک لڑکے کی ڈی این اے کی مدد سے شناخت ہوگئی ہے اور اس کا اپنی پیدائش کے بعد پہلی مرتبہ اپنے حیاتیاتی خاندان سے دوبارہ ملاپ ہوگیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق موسیٰ الخنیزی نامی اس لڑکے کو 1999ء میں ایک سعودی عورت نے الدمام میں واقع میٹرنٹی اور چلڈرن اسپتال سے پیدائش سے صرف تین گھنٹے کے بعد ہی اغوا کر لیا تھا۔
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST
1990ء کی دہائی میں الدمام میں اسپتال سے اس انداز میں دو لڑکے اغوا ہوئے تھے اور ان وارداتوں سے سعودی عرب بھر میں تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی تھی۔اسی عورت نے تین سال قبل 1996ء میں ایک اور عورت کا بچّہ بھی اسی انداز میں اغوا کیا تھا۔
اس نامعلوم عورت نے ان دونوں بچوں کی پرورش کی اور انھیں یہ بتایا تھا کہ وہ اس کے ہاں بغیر شادی کے پیدا ہوئے تھے۔پولیس ان دونوں لڑکوں کی بازیابی کے لیے مسلسل تحقیقات کرتی رہی تھی لیکن وہ انھیں کہیں سے برآمد کرنے میں ناکام رہی تھی۔
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST
لیکن ان دونوں لڑکوں کے اس طرح پُراسرار انداز میں اغوا کا معما اس عورت نے خود ہی حل کرنے میں مدد دی ہے۔اس عورت نے ان دونوں لڑکوں کی عمر بیس سال ہونے کے بعد ان کے شناختی کارڈ کے حصول کے لیے درخواست دائر کی لیکن ان کے والد کا نام نہیں لکھا۔اس پر پولیس کو شُبہ ہوا اور اس نے ان دونوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا۔ان کے نمونے اس عورت سے نہیں ملے۔
علی الخنیزی کی اہلیہ کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا اور اس کے نتائج سے یہ انکشاف ہوا کہ ان میں ایک لڑکا درحقیقت ان کا سگا بیٹا موسیٰ الخنیزی ہے۔
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST
اس کے بڑے بھائی محمد الخینزی نے العربیہ کو بتایا ہے کہ ان کی والدہ نے اسپتال میں ایک اجنبی عورت کو اپنے کمرے میں آنے کی اجازت دی تھی۔تب اس عورت نے کہا کہ وہ نومولود کو نہلانا چاہتی ہے اور وہ یہ کہہ کراس کو باہر لے گئی۔وہ پھرکبھی واپس نہیں آئی اوران کے نومولود بھائی کو لے کر کہیں غائب ہوگئی تھی۔
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST
محمد الخینزی کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان نے موسیٰ کی تلاش اور اس کے انتظار میں بیس سال کا طویل عرصہ گزارہ ہے۔ان کے والد نے تو اپنے بیٹے کی محفوظ واپسی کے لیے کئی مرتبہ انعامات کا بھی اعلان کیا تھا۔
ان دونوں لڑکوں کو اغوا کے بعد پالنے پوسنے والی اس سعودی عورت کی عمر اب پچاس سال سے زیادہ ہے۔اس نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس نے ان دونوں بچّوں کو بیس پچیس سال قبل لاوارث پایا تھا اور پھر انھیں خود پالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وہ پولیس کی حراست میں ہے اور اس سے تحقیقات کی جارہی ہے۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Feb 2020, 4:11 PM IST