عرب ممالک

عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو ’ورک پرمٹ‘ جاری کرنے کی اجازت

ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندان اپنے قریبی اقارب کو کام کاج کے لیے بھرتی کرانے کی خاطر ورک پرمٹ جاری کرنے کامجاز قرار دیا گیا ہے، اس اقدام کا مقصد غیرملکی خاندانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہے۔

اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو مستحکم کرنا ہے
اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو مستحکم کرنا ہے 

متحدہ عرب امارات میں قیام پذیرغیرملکی خاندانوں کے لیے حکومت کی طرف سے ایک نئی خوش خبری سنائی گئی ہے۔ امارات کی حکومت نے مملکت میں رہنے والے غیرملکی خاندانوں کو وہاں پر مشروط طور پر کاروبارمیں حصہ لینے اوراپنے اقارب کو ورک پرمٹ جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی وزارت برائے افرادی قوت وآباد کاری ناصر الھاملی نے ایک بیان میں بتایا کہ ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندان اپنے قریبی اقارب کو کام کاج کے لیے ان کے پسند کے شعبوں میں بھرتی کرانے کی خاطر ورک پرمٹ جاری کرنے کامجاز قرار دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد غیرملکی خاندانوں کو معاشی اور مالی طورپر مستحکم کرنا ہے۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST

حال ہی میں اماراتی وزیر برائے افرادی قوت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مملکت میں محدود پیمانے اور مشروط طور پر ورکنگ پرمٹ جاری کرنے کےعمل کا آغاز کردیا گیا۔ اس اعلان کے بعد مملکت میں رہنے والے غیرملکی خاندان مخصوص قواعد وضوابط کے تحت اپنے اقارب کو بیرون ملک سے کام کاج کے لیے ورکنگ پرمٹ دلا سکیں گے۔ اس سے قبل اماراتی حکومت نے ملک میں مقیم غیرملکی خاندانوں کو اپنی خواتین کو مستحکم کرنے کے لیے انہیں ملک میں لانے کی اجازت دی تھی مگر اب مرد حضرات کو بھی یہ اجازت حاصل ہوگئی ہے۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST

امارات کے سیکرٹری برائے افراد قوت سیف السویدی نے بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندانوں کو مالی اور معاشی طور پر مستحکم کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST

نئے اصول کے تحت ورکنگ پرمٹ کی دو سال کے لیے فیس 300 درہم ہوگی چاہے امیدوار کسی خاص پیشے میں مہارت رکھتا ہے یا نہیں جب کہ ماضی میں یہ فیس پیشے اور آمدن کے اعتبار سے300 درہم سے پانچ ہزار درہم کے درمیان تھی۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM IST