’سروے کے بہانے ووٹرس کا رجسٹریشن بند کریں‘، الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کو دی سخت ہدایت

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر ووٹرس کو ذاتی طور پر رجسٹریشن کرانے کو کہا جاتا ہے تو اس سے ایسی سوچ بن سکتی ہے کہ سیاسی پارٹی اور ووٹرس کے درمیان لین دین ہو رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن / سوشل میڈیا</p></div>

الیکشن کمیشن / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

الیکشن کمیشن سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ سروے کے بہانے ووٹرس کا رجسٹریشن کرائے جانے سے متعلق خبروں پر سخت ناراض دکھائی دے رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آج اس تعلق سے سبھی سیاسی پارٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ سروے کے بہانے ووٹرس کا رجسٹریشن کرا رہے ہیں، تو اسے بند کریں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ سیاسی پارٹیوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ انتخاب کے بعد فائدہ پہنچانے کی بات کہہ کر ووٹرس کا رجسٹریشن کرا رہے ہیں۔ یعنی رجسٹریشن کرانے والوں کو انتخاب کے بعد مبینہ طور پر انھیں سرکاری منصوبوں کا فائدہ ملے گا۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب 2024 کے لیے جاری انتخابی تشہیر کے درمیان الیکشن کمیشن کے سامنے کئی ایسے معاملے آئے ہیں جن میں انتخاب کے بعد مبینہ طور پر فائدہ پہنچانے کے وعدے کیے گئے ہیں۔ ان پر سختی دکھاتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ایڈوائزری جاری کر دیا ہے اور سبھی قومی و علاقائی پارٹیوں کو ایسی سرگرمی سے بچنے کی ہدایت دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایسے سبھی سروے، اشتہار اور موبائل ایپ پر بھی فوری روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔


الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر ووٹرس کو ذاتی طور پر رجسٹریشن کرانے کو کہا جاتا ہے تو اس سے ایسی سوچ بن سکتی ہے کہ سیاسی پارٹی اور ووٹرس کے درمیان لین دین ہو رہا ہے۔ ایسا ہونے پر کسی کام کے بدلے میں یقینی طور پر کچھ حاصل کرنے کا اندیشہ پیدا ہو سکتا ہے۔ کمیشن کے مطابق سیاسی پارٹیوں کی ایسی سرگرمیوں میں ’کوئڈ-پرو-کیو‘ (quid pro quo) یعنی خاص طریقے سے ووٹنگ کے بدلے فائدہ کے لالچ جیسا اثر پیدا کرنے کی طاقت ہے۔

سنٹرل الیکشن کمیشن نے سبھی اضلاع کے الیکٹورل افسران کو ایسے اشتہارات پر سخت نگاہ رکھنے کو کہا ہے جن میں ووٹرس کو متاثر کرنے کی طاقت ہو۔ ضلع الیکشن دفتر کو قانون کے تحت ایسے سروے، موبائل ایپ اور اشتہارات سے سختی کے ساتھ نمٹنے کو کہا گیا ہے جن کی وہج سے انتخاب متاثر ہونے کا اندیشہ ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔