امیر امریکی بائیں بازو کے امیدواروں سے کیوں پریشان ہیں؟

امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پرائمریز کے شروع میں ہی برنی سینڈرز اور الیزابتھ وارن جیسے بائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے امیدوار سبقت لیے ہوئے ہیں۔

امیر امریکی بائیں بازو کے امیدواروں سے کیوں پریشان ہیں؟
امیر امریکی بائیں بازو کے امیدواروں سے کیوں پریشان ہیں؟
user

ڈی. ڈبلیو

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این بی سی‘ پر بہت کم ہی جذباتی مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ تاہم گزشتہ برس کے اختتام پر ایک انٹرویو کے دوران یہ کہتے ہوئے لیون کوپر مین کی آنکھوں سے آنسو جھلک پڑے،''مجھے فکر ہے۔‘‘ یہ کہتے ہوئے چھتر سالہ کوپرمین ایک طرح سے مائیکرو فون کے پیچھے چھپ گئے۔

کہتے ہیں کہ بنیادی طور پر اس سرمایہ کار کو صرف اپنے بینک اکاؤنٹ کی فکر ہی ہوتی ہے۔ کچھ ہفتوں قبل امریکی صدارتی انتخابات کی ممکنہ امیدوار الزبتھ وارن سے ان کی عوامی سطح پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔ اس سرمایہ کار کو یہ خوف کھایا جا رہا ہے کہ الزبتھ نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات جیت سکتی ہیں۔


اگر دیکھا جائے تو کوپر مین امریکا کی امیر ترین شخیات میں سے ایک ہیں اور الزبتھ وارن ایسے ہی لوگوں پر دولت ٹیکس لگانا چاہتی ہیں۔ وہ پچاس میلن ڈالر زائد اثاثے والوں پر دو فیصد اور کوپر مین جیسے ارب پتی سرمایہ کاروں پر چھ فیصد تک ٹیکس عائد کرنا چاہتی ہیں۔

غریب ارب پتی


الزبتھ وارن کے اس منصوبے کے امیر امریکی افراد کے لیے سخت نتائج برآمد ہوں گے۔ برکلے یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات گابریل زکمین نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹیکس کا یہ طریقہ کار 1982ء میں متعارف کرا دیا جاتا تو 2018ء کے آخر میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کے اثاثے 97 بلین کے بجائے تقریباً 14 بلین ہوتے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اس کا اثر صرف امیروں پر ہی نہیں پڑے گا بلکہ مالیاتی منڈیاں بھی متاثر ہوں گی۔

مالیاتی شعبے کے مشیر بیرٹ ٹوبیک کئی مہینوں سے اپنے امیر و کبیر صارفین کو وارن کی ممکنہ جیت سے خبردار کر رہے ہیں۔ اکتوبر کے اوائل میں انہوں نے ایک خط کے ذریعے ان دس خطرات سے آگاہ کیا، مالیاتی منڈیوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔


برنی سینڈرز سے کون خوفزدہ ہے؟

الزبتھ وارن کی طرح برنی سینڈرز بھی کورپوریٹ ٹیکس میں اضافہ چاہتے ہیں۔ وہ فریکنگ پر مکمل طور پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ مالیاتی شعبے کو بھی منظم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فریکنگ زیر زمین چٹانوں سے گیس نکالنے کا متنازعہ طریقہ ہے۔


بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے والے جیفری گنڈلیخ برنی سینڈرز کو وال اسٹریٹ کے لیے ایک خطرہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ سینڈرز کو اپنے حریفوں پر بڑی سبقت حاصل ہے،'' برنی لوگوں کی سوچ سے زیادہ مضبوط ہیں اور وہ 2020ء کے دوران مالیاتی منڈی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔‘‘

لیون کوپر مین ڈیموکریٹس امیدواروں کے ان اور دیگر اہداف کے بارے میں زیادہ نہیں سوچ رہے۔ انہوں نے سی این بی سی پر اپنے انٹرویو کے دوران ونسٹن چرچل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،''آپ امیروں کو غریب بنا کر غریبوں کو دولت مند نہیں بنا سکتے۔‘‘ ان کے بقول سرمایہ دارانہ نظام کی ایک خرابی دولت کی غیر مساوی تقسیم ہے جبکہ سوشلزم کی بنیادی خرابی مصائب کی مساوی تقسیم ہے۔‘‘


پرائمریز یا کاؤکسز

امریکی صدارتی انتخابات کے مراحل پرائمریز سے شروع ہوتے ہیں۔ پرائمریز میں یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات کون لڑے گا اور یہ فیصلہ ان جماعتوں کے ووٹرز رائے شماری کے ذریعے کرتے ہیں۔ پرائمریز یا کاؤکسز امریکی انتخابات میں نامزدگی کا ایک طریقہ کار ہے۔ کچھ امریکی ریاستوں میں کاؤکسز ہوتے ہیں اور کچھ میں پرائمریز جبکہ کچھ ایسی ریاستیں بھی ہیں، جہاں یہ دونوں ہی کرائے جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔