یوکرین میں مقاصد اب ڈونباس سے آگے بڑھ گئے ہیں، روس

روسی وزیر خارجہ کے مطابق یوکرین میں ماسکو کے اہداف اب مشرقی علاقے ڈونباس تک محدود نہیں رہے۔ دوسرے لفظوں میں انہوں نے یوکرین کے دیگر علاقوں میں بھی فوجی کارروائیاں کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

یوکرین میں مقاصد اب ڈونباس سے آگے بڑھ گئے ہیں، روس
یوکرین میں مقاصد اب ڈونباس سے آگے بڑھ گئے ہیں، روس
user

Dw

ایک اعلیٰ روسی سفارت کار کے مطابق یوکرین جنوبی علاقے زاپروژیا اور خیرسون بھی ماسکو کے اہداف میں شامل ہیں۔ اس خطے میں روسی فوجی پہلے ہی متعدد علاقوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین کو لانگ رینج میزائل فراہم کیے تو روس اپنے مقاصد میں مزید وسعت پیدا کر دے گا۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ مغرب کی طرف سے یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی نے روس کے اہداف بڑھا دیے ہیں۔ روس کی جانب سے یہ اعلان یورپی کمیشن کے یورپی ممالک کو روسی گیس پر انحصار کم کرنے کے کی تنبہہ کے بعد سامنے آیا ہے۔ یورپی کمیشن نے گزشتہ روز یورپی یونین کے تمام ممالک سے روسی گیس پر انحصار کو 15 فیصد کم کرنے کا کہا ہے۔ کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ موسم سرما میں گیس کی قلت سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔


دوسری جانب سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو کی فوج اب صرف مشرقی یوکرین کے ماسکو نواز باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں لوگانسک اور ڈونیٹسک کے کنٹرول پر توجہ مرکوز نہیں کر رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب روس کی توجہ کئی دیگر یوکرینی علاقوں پر ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کے یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی فراہمی ماسکو کے مشرقی یوکرین سے باہر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ بنی ہے۔ اب جب کہ یوکرینی صدارتی دفتر کی جانب سے یہ اعلان کر دیا گیا ہے کہ یوکرین کو امریکہ کی جانب سے مزید جنگی ہتھیاروں کی ترسیل متوقع ہے، روسی وزیر خارجہ نے خبر دار کیا ہے کہ اگر یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی ترسیل جاری رہی تو روس کے عزائم مزید وسعت اختیار کر سکتے ہیں۔


لاوروف نے یوکرین کے ساتھ امن مزاکرات کے خیال کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''موجودہ صورتحال میں امن مذاکرات کا کوئی تصور نہیں ہے۔‘‘ تاہم روسی اور یوکرین کے وفود کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ملاقات متوقع ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں استنبول میں یوکرین کے بحیرہ اسود کے راستے اناج کی برآمدات کو مکمل بحال کرنے پر مزید بات چیت کی جائے گی۔

یوکرینی وزارت خارجہ نے لاوروف کے ان ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے یوکرینی اتحادیوں سے ماسکو پر پابندیاں بڑھانے اور کییف کو ہتھیاروں کی فراہمی تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔