جرمنی میں گھر کے پتے کی تبدیلی اب آسان

جرمنی میں ایک نئے قانونی مسودے میں شہریوں کو آن لائن ذریعے سے اپنے گھر کا پتا تبدیل کرنے کی اجازت دینے کا کہا گیا ہے تاکہ انہیں ایک مشکل اور لمبے طریقہ کار سے بچایا جا سکے۔

جرمنی میں گھر کے پتے کی تبدیلی اب آسان
جرمنی میں گھر کے پتے کی تبدیلی اب آسان
user

ڈی. ڈبلیو

جرمنی میں مستقل قیام کے لیے یہاں آنے والا یا اندرون ملک کسی ایک جگہ سے رہائش کے لیے کسی دوسری جگہ منتقل ہونے والا ہر شخص جانتا ہے کہ گھر کا رجسٹرڈ پتا تبدیل کرانا ایک لمبا کام ہے، جس میں بہت سی کاغذی کارروائی کرنے کے علاوہ متعلقہ بلدیاتی انتظامیہ کے دفتر بھی جانا پڑتا ہے۔ تاہم نئے قانونی مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ شہری گھر بیٹھے ہی آن لائن طریقے سے اپنا رہائشی پتا تبدیل کر لیا کریں۔

جرمن حکومت نے بدھ پندرہ جولائی کو ملک میں رجسٹریشن کے قوانین میں بڑی اصلاحات کا منصوبہ وضع کیا، جس کے تحت کاغذی کارروائی میں کمی کے ذریعے عام شہریوں اور شہری انتظامیہ پر بوجھ کم کیا جا رہا ہے۔ اس نئے مجوزہ قانون کے تحت جرمنی میں عام لوگوں کے رجسٹرڈ رہائشی پتوں میں تبدیلی کے امکانات میں اب آن لائن آپشن بھی دستیاب ہو گی۔


یہ قانونی مسودہ وفاقی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کی جانب سے پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی امور کی ڈیجیٹلائزیشن تیز رفتاری سے جاری ہے، ''یوں ہونے والی پیش رفت متاثر کن ہو گی اور جرمنی کا انتظامی نظام بھی جدید بنایا جائے گا۔‘‘

جرمنی میں موجودہ قانون کے مطابق کوئی بھی شخص جب رہائش کے لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے، یعنی اپنی رہائش اور یوں اس کا پتا تبدیل کر لیتا ہے، تو اسے ایک معینہ مدت کے اندر اندر متعلقہ شہری انتظامیہ کے پاس جا کر اس تبدیلی کا اندراج کروانا ہوتا ہے۔ دوسری صورت میں اسے جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پتے کی تبدیلی کے اس اندراج کے لیے اب تک کاغذی کارروائی درکار ہوتی ہے، جس میں مالک مکان سے تصدیقی رقعہ اور مقامی انتظامیہ سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعے اس تبدیلی کا اندراج مکمل ہو جاتا ہے۔


نئے مسودہء قانون میں کہا گیا ہے کہ آن لائن ذریعے سے یہ اندراج لازم نہیں ہو گا یعنی لوگ مستقبل میں بھی اگر چاہیں تو انتظامیہ کے دفتر جا کر رہائشی پتے کی تبدیلی کا اندراج کروا سکیں گے۔ نئے قانون میں ایک وفاقی ریاست کے انتظامی اہلکاروں کو کسی دوسری وفاقی ریاست کے انتظامی ڈیٹا تک ڈیجیٹل طریقے سے رسائی بھی آسان بنا دی جائے گی۔ اس وقت جرمنی میں اس رسائی کے لیے صوبوں کو آپس میں ایک دوسرے کو باقاعدہ درخواست کرنا پڑتی ہے۔

یہ مجوزہ قانونی مسودہ ابھی پارلیمان میں منظوری کے لیے پیش کیا جانا ہے۔ اس قانون کی منظوری کے بعد ابتدا میں اسے شمالی ریاست ہیمبرگ میں آزمائشی بنیادوں پر نافذ کیا جائے گا اور اگر تمام چیزیں درست سمت میں چلتی رہیں، تو اگلے برس نومبر سے یہ قانون جرمنی بھر میں نافذ ہو سکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */