جاپانی ہائی ٹیک ٹائلٹ کمپنی کی نگاہیں اب یورپ پر

جلد ہی اب زیادہ یورپی باشندے ایسے واٹرجیٹ والے گرم بیت الخلاء کا استعمال کرسکیں گے،جوجاپان میں عام ہونے کے سبب جاپانی خاطر میں نہیں لاتے ۔ ٹوٹو نے یورپ میں ان کی تیاری کا ایک پرعزم منصوبہ بنایا ہے۔

جاپانی ہائی ٹیک ٹائلٹ کمپنی کی نگاہیں اب یورپ پر
جاپانی ہائی ٹیک ٹائلٹ کمپنی کی نگاہیں اب یورپ پر
user

Dw

ایرک فیور اور ان کے جاپانی ساتھی تین برس میں پہلی مرتبہ اس سال کے اواخر میں فرانس جانے والے ہیں لیکن ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک جاپان میں رہنے کے بعد ان کے سامنے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہیں جاپانی ٹائلٹ کی تمام آسائشوں اور سہولتوں سے محروم ہونے کا خوف ستا رہا ہے۔

50 سالہ فیور جاپان کے دوسرے سب سے بڑے شہر یوکوہاما میں ایک لینگویج اسکول چلاتے ہے۔ وہ کہتے ہیں، "جاپان نے ہماری بہت سی عادتیں خراب کر دیں۔ وہاں کے کھانے، وقت پر چلنے والی ٹرینیں، لوگوں کا ایک دوسرے سے ہمیشہ شائستگی سے پیش آنا وغیرہ وغیرہ۔ لیکن میرے لیے جاپان میں رہنے کا ایک بہترین سبب وہاں کے ٹائلٹ ہیں۔"


وہ کہتے ہیں، "اس سارے عرصے میں میں نے اسے کوئی خاص اہمیت نہیں دی، لیکن میں جانتا ہوں کہ اب جب میں ٹولوز اور اس کے اطراف میں رہنے والے اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں بیت الخلاء استعمال کروں گا تو مجھے جاپانی ٹائلٹ کی بہت یاد آئے گی۔"

ٹائلٹ کی کایا پلٹ

ٹوٹو جاپان کی باتھ روم مصنوعات بنانے والی سب سے بڑی اور مشہور کمپنی ہے، جو حقیر سمجھے جانے والے بیت الخلاء کو ہر طرح سے مکمل بنانے کے لیے دہائیوں سے ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے۔


ٹوٹو نے ایسی ٹائلٹ سیٹوں کو متعارف کرانے کا آغاز کیا جو استعمال کرنے والوں کی ترجیحی پسند کے مطابق گرم ہوتی ہیں۔ اس میں دن کے کسی بھی وقت اور موسم کے مطابق درجہ حرارت کو خود کار طور پر ایڈجسٹ کرنے کی جدید ترین تکنیکی صلاحیت ہوتی ہے۔ ان ٹائلٹس میں ایسے پینل کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعہ صارف درجہ حرارت کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے، زیادہ پانی ضائع ہونے سے بچانے کے لیے فلش کو کنٹرول کرسکتا ہے۔ حتی کہ ناپسندیدہ شورکو دبانے کے لیے موسیقی یا دیگر آوازیں بجاسکتا ہے۔

امریکی اداکار لیو نارڈوڈی کیپریو ٹوٹو کے ٹائلٹ سے اتنے زیادہ متاثر ہوئے کہ انہوں نے اسے اپنی رہائش گاہ پر لگوانے کے لیے 3200 ڈالر خرچ کردیے۔ اس ٹائلٹ میں ایسے سینسر نصب ہیں جس سے جب کوئی شخص اس کے قریب جاتا ہے تو اس کا ڈھکن خود بخود کھل جاتا ہے۔ اس میں واشلیٹ کا نظام بھی شامل ہے۔ ٹوٹو کی مصنوعات یوں تو یورپ میں بھی دستیاب ہیں لیکن جاپان کے مقابلے میں بہت زیادہ معروف نہیں ہیں۔ تاہم اب اس میں تبدیلی آنے والی ہے۔


یورپ میں مصنوعات کی توسیع

فرینک فرٹ میں مارچ کے وسط میں گھریلو سازو سامان کی اشیاء کی بین الاقوامی نمائش کے دوران ٹوٹو کے صدر نوریاکی کیوٹا نے جاپان کے جیجی پریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں اشارہ دیا کہ کمپنی یورپی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو وسعت دینے کا منصوبہ بنارہی ہے۔

کیوٹا کا کہنا تھا کہ سن 2030 تک اپنی مجموعی فروخت کا 50 فیصد سے زیادہ بیرونی ملکوں میں فروخت سے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یورپ کے لیے مصنوعات جاپان اور بھارت میں تیار کیے جاتے ہیں۔ کیوٹا نے کہا کہ "ہمیں یہ مصنوعات ان ملکوں میں ہی تیار کرنے چاہئیں جہاں یہ استعمال ہوتے ہیں۔" انہوں نے اس سلسلے میں جرمنی کے ڈسلڈورف میں کمپنی کانیا پروڈکشن یونٹ قائم کرنے کی بات کہی۔


صفائی اور حفظان صحت

ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ واشلیٹ کی خریداری کی واحد سب سے اہم وجہ صفائی اور ذاتی حفظان صحت تھی۔ 50فیصد سے زیادہ افراد نے اس کی تائید کی۔ تقریباً 40 فیصد کا کہنا تھا کہ یہ بہت آرام دہ ہے جبکہ 30فیصد کا خیال تھا کہ اس ٹائلٹ سے جدید ترین بیت الخلاء کی آرام وآسائش کا احساس ہوتا ہے۔ تقریباً20 فیصد افراد اس کی گرم سیٹ سے خاص طورپر متاثر ہوئے جبکہ دیگر نے ٹوٹو کے باتھ روم آلات کی آسان صفائی اور ماحول دوست ہونے کی تعریف کی۔

بہر حال فیور گرم ٹائلٹ سیٹوں کی عدم موجودگی کا حل تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ کہتے ہیں، "ہم ہمیشہ واپس لوٹتے وقت کوئی نہ کوئی یادگار چیز اپنے ساتھ لے جاتے ہیں، اس سال میں واشلیٹ کو لے جانے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہوں۔ تاکہ میں جب فرانس میں رہوں تو اسے استعمال بھی کرسکوں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔