جرمنی میں ڈونر کباب ریستورانوں کو نام بدلنے کا حکم

جرمنی کے مشرقی شہر وائمار میں حکام نے ڈونر کباب ریستورانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ ڈونر کباب کا نام تبدیل کریں۔ شہری انتظامیہ نے یہ فیصلہ ڈونر کباب کے لیے تیس برس پہلے طے کردہ ضوابط کی روشنی میں کیا ہے۔

ڈونر کباب
ڈونر کباب
user

ڈی. ڈبلیو

وائمار شہر کی انتظامیہ نے ڈونر بیچنے والے ریستورانوں کو جرمنی کی مشہور ترین ڈشوں میں شامل ڈونر کباب کا نام تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ وائمار حکام نے کہا ہے کہ شہر میں ڈونر کباب بیچنے والے اس کا نام بدل کر Drehspiess 'ڈرے شپیز‘ (عمودی سیخ پر روسٹ کیا گیا گوشت) رکھیں۔

یہ فیصلہ ڈونر کباب کے لیے تین دہائیوں قبل طے کردہ ضوابط کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ سن 1988 میں جرمنی کی وفاقی وزارت برائے خوراک و زراعت نے 'گوشت اور گوشت سے بنی مصنوعات‘ کے بارے ضوابط طے کیے تھے جن کے تحت ڈونر کے گوشت کو خاص ضابطوں کے تحت ہی تیار کیا جا سکتا ہے۔ تاہم جرمنی میں ان ضوابط کا اطلاق گنے چنے شہروں ہی میں کیا گیا ہے۔


جرمنی میں شاید ہی ایسا کوئی شہر یا قصبہ ہو، جہاں ڈونر کباب فاسٹ فوڈ میسر نہ ہو۔ عام طور پر اسے ترک ڈش سمجھا جاتا ہے لیکن سینڈوچ کی صورت میں ڈونر کباب کا آغاز برلن سے ہوا تھا۔ عام طور پر جرمنی سمیت یورپ بھر میں مقیم ترک نژاد شہری ہی ڈونر کباب ریستوران چلا رہے ہیں۔

ڈونر کباب میں ایک عمودی سیخ پر بھنے ہوئے گوشت کو دیگر لوازمات کے ساتھ خاص طرح کی بریڈ میں سینڈوچ کی طرح فروخت کیا جاتا ہے۔


ڈونر کباب گوشت کے لیے ضوابط

جرمنی میں طے شدہ وفاقی معیار کے مطابق ڈونر کے لیے استعمال ہونے والے گوشت کا ذائقہ بڑھانے کے لیے قدرتی اجزا کا استعمال کیا جانا چاہیے اور اس میں قیمہ کردہ گوشت کی مقدار ساٹھ فیصد سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ ڈونر گوشت کا ذائقہ بڑھانے کے لیے صرف نمک، انڈہ، مصالحے، تیل، پیاز، دودھ اور دہی کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ فیکٹریوں میں تیار کردہ ڈونر کباب گوشت میں زیادہ تر مصنوعی ذائقوں کا اضافہ کیا جاتا ہے جس کے باعث وہ طے کردہ معیار پر پورا نہیں اترتے۔

وائمار شہر میں ڈونر کباب ریستورانوں کے مالکان نے اس فیصلے پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیصلے کے بعد بھی گاہک ان سے ڈونر کباب ہی طلب کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترک زبان میں ڈونر کا ملطب سیخ اور کباب کے معنی 'گرل شدہ گوشت‘ ہے اس لیے حکام کا فیصلہ غلط ہے۔


مضر صحت مصنوعی اضافی اجزا

بڑے پیمانے پر فروزن ڈونر کباب گوشت (برف میں جما ہوا گوشت) تیار کرنے والی کمپنیوں کو گوشت میں غیر معیاری کیمیائی اجزا کے استعمال کے سبب اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر فاسفیٹ پر مبنی اضافی اجزا استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم ایسے اداروں کا کہنا ہے کہ گوشت کو نرم اور ذائقہ دار بنانے کے لیے فاسفیٹ اور دیگر اجزا کا استعمال ناگزیر ہے۔

دو برس قبل یورپی پارلیمان میں صنعتی گوشت کی تیاری میں فاسفیٹ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا بل معمولی اکثریت سے ناکام رہا تھا۔ تاہم رواں برس جون میں یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے فاسفیٹ کے استعمال کی نئی حد مقرر کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Oct 2019, 1:11 PM