منشیات کا کاروبار: یونانی پادری کا بشپس پر تیزاب سے حملہ

یونان میں مسیحیوں کے یونانی آرتھوڈوکس فرقے کے ایک پادری نے اپنے خلاف سزا سنانے والے سات بشپس پر تیزاب سے حملہ کر دیا۔ زخمی بشپس ہسپتال میں زیر علاج ہیں مگر ان کی زندگیاں خطرے میں نہیں ہیں۔

منشیات کا کاروبار: یونانی پادری کا سات بشپس پر تیزاب سے حملہ
منشیات کا کاروبار: یونانی پادری کا سات بشپس پر تیزاب سے حملہ
user

Dw

یونانی دارالحکومت ایتھنز سے جمعرات کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ اسی شہر میں بدھ تیئیس جون کو اس وقت پیش آیا، جب یونانی آرتھوڈوکس چرچ کے ان سات بشپس نے ایک کلیسائی سماعت کے دوران اس پادری کو سزا سنا دی۔

پولیس کے مطابق ملزم پادری پر، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، الزام تھا کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ اور نشہ آور مادوں کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث تھا۔ جیسے ہی ان سات بشپس نے ملزم کے خلاف الزامات کو درست تسلیم کرتے ہوئے اس کے خلاف کلیسائی سطح پر کارروائی کا فیصلہ کیا، تو غصے میں آ جانے والے ملزم نے ان اعلیٰ کلیسائی عہدیداروں پر گندھک کا تیزاب پھینک دیا۔


یونانی وزیر اعظم کی طرف سے شدید مذمت

ملزم یہ تیزاب چھپا کر اپنے ساتھ لایا تھا، جس کی کسی کو بھی توقع نہیں تھی۔ ایتھنز کے ایک ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اس حملے میں ان بشپس کو جلد اور آنکھوں پر زخم آئے تاہم ان میں سے کسی کی بھی جان خطرے میں نہیں ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کے مطابق یونانی وزیر اعظم مِٹسوتاکِس نے اس پادری کی طرف سے خطرناک کیمیائی مادے کے ساتھ بشپس پر کیے جانے والے حملے کو ''بیزار کن اور قابل مذمت‘‘ قرار دیا ہے۔


ملزم کی عدالت میں پیشی

یونانی آرتھوڈوکس کلیسا کے ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ زخمی بشپس کا علاج جاری ہے اور ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق، ''جب اس پادری کے خلاف سزا کا اعلان کیا گیا، تو اس نے ان بشپس پر گندھک کا تیزاب پھینک دیا۔‘‘ اس حملے میں موقع پر موجود ایک پولیس اہلکار بھی معمولی زخمی ہو گیا۔

حملہ کرنے والے پادری کو فوراﹰ گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسے آج جمعرات کے روز ایک مقامی عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ ملزم کو منشیات کی مبینہ اسمگلنگ اور کاروبار میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان بشپس نے کس نوعیت کی کیا سزا سنائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔