جرمنی میں گزشتہ سال طلاقوں کی شرح میں نسبتاً کمی آئی

جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات کی تازہ ترین رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ دوہزار اکیس میں اُس سے پہلے سال کے مقابلے میں طلاقوں کی شرح میں قدرے کمی ریکارڈ کی گئی۔

جرمنی میں گزشتہ سال طلاقوں کی شرح میں نسبتاً کمی آئی
جرمنی میں گزشتہ سال طلاقوں کی شرح میں نسبتاً کمی آئی
user

Dw

مغربی جرمن صوبے ہسے کے شہر ویزباڈن میں قائم جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 ء کے مقابلے میں 2021 ء میں جرمنی میں طلاقوں کی شرح میں صفر اعشاریہ سات فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ یعنی گزشتہ سال ایک لاکھ بیالیس ہزار آٹھ سو شادی شدہ جوڑوں کی طلاق ہوئی جو کہ اُس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں طلاق کے گیارہ سو کیسز کی کمی ہے۔ ساتھ ہی وفاقی دفتر شماریات نے یہ بھی کہا کہ 2020 ء میں جرمنی میں طلاق کی شرح میں 3.5 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ گزشتہ برس طلاقوں میں کمی کے بارے میں اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسے کوئی واضح اشارے نہیں ملے ہیں جس سے یہ کہا جا سکے کہ اس کی وجہ کورونا وبا بنی۔

جرمنی میں طلاق کا مجموعی رجحان

وفاقی جمہوریہ جرمنی میں 2012 ء سے طلاق کے رجحان میں کمی دیکھی گئی۔ تاہم 2019 ء کو اس حوالے سے ایک استثناء قرار دیا گیا کیونکہ اس سال طلاق کے کیسز میں معمولی سا اضافہ ہوا تھا۔ جرمنی میں دراصل طلاق کا حتمی فیصلہ ایک شرط پر ہوتا ہے وہ یہ کہ اس سے پہلے کہ ایک شادی شدہ جوڑہ طلاق یاقتہ ہو، فریقین یعنی میاں بیوی کا ایک سال ایک دوسرے سے علیحدہ یا دور رہنا لازمی ہے۔ 2021 ء میں طلاق کی شرح میں کمی کو کورونا وبا سے اس لیے بھی نہیں جوڑا جا سکتا کیونکہ ایک سال کی علیحدگی کے اثرات طویل مدتی ہوتے ہیں۔


گزشتہ سال یعنی 2021 ء میں طلاق لینے والے جوڑوں میں سے قریب نصف یعنی 51.5 فیصد نابالغ بچوں کے والدین تھے۔ اس طرح والدین کی طلاق سے متاثر ہونے والے نابالغ بچوں کی تعداد قریب ایک لاکھ اکیس ہزار آٹھ سو تھی۔ جبکہ طلاق لینے والے جوڑوں کے 16 فیصد سے کچھ زیادہ، جن کی تعداد لگ بھگ بائیس ہزار نو سو بنتی ہے، پچیس سال سے رشتہ ازدواج میں بندھے ہوئے تھے۔

اوسطاً ان جوڑوں نے ساڑھے چودہ سال شادی شدہ زندگی گزاری۔ جبکہ 25 سال قبل جرمنی میں یہ اوسط بارہ سال دو ماہ تھی۔ ایسا طلاقوں کے طویل مدتی طریقہ کار کی وجہ سے بھی تھا۔ 1996 ء میں 18 ہزار طلاق یافتہ جوڑوں میں سے صرف 10.3 فیصد اپنی شادی کی سلور جوبلی والے سال یا اس کے بعد ایک دوسرے سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے طلاق لے لی تھی۔


ایک سے تین سال کے درمیان طلاق

2021 ء میں طلاق لینے والے جوڑوں کے اکاسی عشاریہ چار فیصد نے حتمی طلاق سے پہلے ایک سال کا عرصہ ایک دوسرے سے علیحدہ رہ کر گزارا کہ 17.6 فیصد میاں بیوی نے تین سال کی دوری اختیار کرنے کے بعد طلاق لی۔ ان میں ایک ہزار ہم جنس جوڑے بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ جرمنی میں 2017 ء میں '' ازدواجی زندگی کا حق سب کے لیے‘‘ کے تحت شادی کے نئے قرانین متعارف کروائے گئے تھے۔

پارٹنر شپ کا نظریہ

مغرب کے دیگر معاشروں کی طرح جرمنی میں بھی بغیر ازدواجی بندھن کے پارٹنر یا شریک حیات کے طور پر ایک ساتھ رہنے اور زندگی بسر کرنے کا رواج عام ہے۔ ایسی پارٹنر شپ کو بھی رجسٹر کراوایا جاتا ہے یعنی شریک حیات کے طور پر ساتھ رہنے والے جوڑے )جنس سے قطع نظر( اپنے اس تعلق کو درج کروا سکتے ہیں۔ تاہم رجسٹرڈ پارٹنر شپ میں رہنے والے جوڑے اپنے اس رشتے یا تعلق کو طلاق کے ذریعے ختم نہیں کر سکتے بلکہ اس کے ضوابط مختلف ہیں۔ انہیں اپنی رجسٹرڈ پارٹنرشپ کو منسوخ کروانا پڑتا ہے۔ 2021 ء میں پارٹنر شپ منسوخی کے قریب 100 کیسز ریکارڈ ہوئے جو کہ ایک سال قبل یعنی 2020 ء کے مقابلے میں نو فیصد سے کچھ کم تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔