دنیا بھر میں جمہوریت ‘کمزور اور کم تر’ ہو گئی، رپورٹ

دنیا بھر میں غیر تسلی بخش اور کم جمہوری حالات میں زندگی گزارنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس نئے مطالعاتی جائزے کے مطابق عدم مساوات اور جبرعالمی اقتصادی مندی کو بھی کمزور کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

جرمنی کی برٹیلسمن فاؤنڈیشن کی نئی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سیاسی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو پامال کیا جا رہا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے ٹرانسفارمیشن انڈیکس کےمطابق دنیا بھر میں جمہوریت اور مطلق العنان حکومتوں کے جابرانہ رویوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

جرمنی کی فاؤنڈیشن نے بدھ کو کہا ہے کہ عالمی سطح پر جمہوریت میں کمی کی بنیادی وجوہات طاقت کا غلط استعمال اور اقرباء پروری ہیں۔ اس کے نتیجے میں معاشرتی اور معاشی عدم مساوات وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس مطالعاتی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے بھی دنیابھر کی جمہوری حکومتوں کو خطرہ ہے۔


سروے کے آغاز سے کم ترین ریٹنگ

جرمن فاؤنڈیشن نے سن دو ہزار چار میں گلوبل ٹرانفارمیشن انڈیکس (بی ٹی آئی) کا آغاز کیا تھا تا کہ ترقی پذیر اور تبدیلی کے دور سے گزرنے والے ممالک میں ہر دو سال بعد سیاسی اور معاشی ترقی کا مطالعہ کیا جا سکے۔


مسلسل چھٹی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ دنیا بھر میں جمہوریت، مارکیٹاکانومی اور گورننس کا معیارکم ہوا ہے اور اس مرتبہ یہ اپنی نچلی ترین سطح پر ہے۔ اس جرمن فاؤنڈیشن نے اس رپورٹ کی تیاری کے لیے ایک سو سینتیس ممالک میں چوہتر جمہوری اورتریسٹھ مطلق العنان حکومتوں کے رویوں کا جائزہ لیا ہے۔

اس معالعاتی رپورٹ کے مصنفین کے مطابق “مستحکم جمہوریتوں میں قانون کی حکمرانی اورشہری آزادیوں کو ختم کرنا حیران کن ہے”۔ اس حوالے سے بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی، برازیل میں دائیں بازو کی عوامیت پسندی اور یورپی یونین میں ہنگری حکومت کی “آمرانہ پالیسیوں” کی مثال دی گئی ہے۔


اس رپورٹ کے مطابق قوم پرستی اور اقرباء پروری کوئی نئیچیزیں نہیں ہیں لیکن اب دنیا بھر میں انہیں بلا احتجاج قبول کیا جا رہا ہے۔ اس جرمن فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹیو بورڈ کی رکن بریگیٹےموہن کا کہنا تھا کہ پولینڈ اور ہنگری یورپ کے وسط میں واقع ہیں لیکن جب قانون کی حکمرانیاور جمہوریت کے معیار کی بات آتی ہے تو یہ “خوفناک گراوٹ” کا شکار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔