برطانوی جوڑے کو معذور بیٹی کے غیر ارادی قتل کے جرم میں سزا

استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ متوفی لڑکی جن حالات میں رہ رہی تھی "وہ کسی جانور کے رہنے کے قابل بھی نہیں تھے نہ کہ ایک 16 سولہ سالہ لڑکی کے، جس کو دیکھ بھال کے لیے اپنے والدین پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔"

برطانوی جوڑے کو معذور بیٹی کے غیر ارادی قتل کے جرم میں سزا
برطانوی جوڑے کو معذور بیٹی کے غیر ارادی قتل کے جرم میں سزا
user

Dw

ویلز میں ایک جوڑے کو اپنی 16 سالہ معذور بیٹی کے غیر ارادی قتل کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ویلز کے شہر سوانسی میں ایک جیوری نے متوفی لڑکی کے والد کو ساڑھے سات سال اور والدہ کو چھ سال قید کی سزا سنائی۔

اس فیصلے سے قبل جیوری کو بتایا گیا تھا کہ متوفی کائلیا ٹٹفورڈ کی موت موٹاپے (موربڈ اوبیسٹی) کی وجہ سے واقع ہوئی۔ معذوری کے باعث انہیں وہیل چیئر کا سہارا اور اپنے والدین کی مدد درکار تھی اور اپنی زندگی کے آخری چند ماہ انہوں نے انتہائی گندگی اور ناخوشگوار حالت میں گزارے۔


اس حوالے سے استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ کائلیا، جن حالات میں رہ رہی تھیں "وہ کسی جانور کے رہنے کے قابل بھی نہیں تھے نہ کہ ایک 16 سولہ سالہ لڑکی کے، جس کو اپنی دیکھ بھال کے لیے مکمل طور پر اپنے والدین پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔"

حکام کا کہنا ہے پولیس اور دیگر متعلقہ حکام جب کائلیا کے گھر پہنچے تھے تو سڑتے ہوئے گوشت کی بدبو کے باعث وہ 'صدمے' کا شکار ہوگئے تھے۔ کائلیا وہاں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں اور ان کے جسم پر متعدد جگہ زخم تھے جبکہ اان کے ارد گرد کوڑا کرکٹ، پیشاب سے بھری بوتلیں اور کتوں کی تربیت کے لیے استعمال ہونے والے گندے ٹوائلٹ پیڈز موجود تھے۔


سماعت کے دوران جیوری کو بتایا گیا کہ جس وقت کائلیا کو مردہ حالت میں پایا گیا، ان کا جسم مکھیوں اور کیڑوں سے ڈھکا ہوا تھا، اور ان کی موت مٹاپے سے منسلک سوزش اور السر کی وجہ سے واقع ہوئی۔ وہ پیدائش سے ہی اسپائنل بیفیڈیا کا شکار تھیں، جو اعصابی اور ریڑھ کی ہڈی سے متعلق مسائل کا سبب بنتا ہے۔ نتیجتاﹰ ان کو ہائڈرو سیفیلس کا مرض لاحق تھا، جس میں دماغ پر سیال مادہ جمع ہو جاتا ہے۔

والدین کا اعتراف

کائلیا کے والد الن ٹٹفورڈ نے جیوری کے سامنے اعتراف کیا کہ ان کی بیٹی کے بالغ ہونے کے بعد سے انہوں نے اس کی پرواہ کرنی چھوڑ دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ "میں سست ہوں۔" اس بات کا اعتراف کرنے سے پہلے کہ ان کی بیٹی کی موت میں ان کا بھی کردار ہے، انہوں نے اس کیس میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔


بعد ازاں جیوری نے انہیں غیر ارادی قتل اور غفلت کا قصوروار ٹھہرا کر ساڑھے سات سال قید کی سزا سنائی۔ کائلیا کی والدہ سارا لوآئڈ جونز نے بھی اس کیس میں قصوروار ہونے کا اعتراف کیا ہے، جس کے بعد ان کو چھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سارا کے وکیل نے اپنے دلائل کے دوران جیوری کو بتایا تھا کہ ان کی موکلہ کو ڈپریشن اور کم عقلی (لو انٹیلیکٹ) جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ان دلائل کی روشنی میں سارا کو الن کو اپنے شوہر کی نسبت کم مدت کی سزا سنائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔