بیلجیم کے بادشاہ کی اپنی سوتیلی بہن سے زندگی میں پہلی ملاقات

بیلجیم کے بادشاہ فیلپ نے اپنی سوتیلی بہن ڈیلفین سے زندگی میں پہلی بار ملاقات کی ہے۔ ڈیلفین بادشاہ فیلپ کے والد آلبرٹ کے ایک خاتون سے غیر ازدواجی تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھیں۔

بیلجیم کے بادشاہ کی اپنی سوتیلی بہن سے زندگی میں پہلی ملاقات
بیلجیم کے بادشاہ کی اپنی سوتیلی بہن سے زندگی میں پہلی ملاقات
user

ڈی. ڈبلیو

دارالحکومت برسلز سے جمعرات پندرہ اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس ملاقات کی باقاعدہ تصدیق شاہی محل نے کر دی ہے۔ یہ ملاقات نو اکتوبر کو ہوئی، جو ان دونوں شخصیات کی آپس میں بہن بھائی ہونے کے باوجود زندگی میں پہلی ملاقات تھی۔

بادشاہ فیلپ اور ان کی سوتیلی بہن ڈیلفین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس ملاقات کے دوران 'کافی دیر تک تفصیلی تبادلہ خیال‘ کیا گیا اور یہ ملاقات دونوں کے مابین 'فیملی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے اچھے تعلقات کے قیام‘ کے عمل میں معاون ثابت ہو گی۔


اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ گزشتہ جمعے کے روز بادشاہ فیلپ کی شاہی رہائش گاہ لائکن پیلس میں ہونے والی یہ اولین ملاقات 'دلی گرم جوشی‘ سے عبارت تھی۔ اس بارے میں جو بیان جاری کیا گیا، اس کے آخر پر شاہی دستخطوں کے طور پر 'فیلپ اور ڈیلفین‘ لکھا ہوا تھا۔

قانونی جنگ کے بعد شاہی خاندان میں شمولیت


ڈیلفین اب بیلجیم کی کوئی عام شہری نہیں بلکہ ایک شہزادی ہیں، جن کا پورا نام ڈیلفین آف ساکس کوبرگ ہے۔ وہ اب ملکی شاہی خاندان کی رکن ہیں اور انہوں نے اپنی یہ حیثیت کئی سالہ قانونی جنگ کے بعد حاصل کی ہے۔

شہزادی ڈیلفین نے شاہی خاندان میں اپنی شمولیت کے لیے جو طویل عدالتی جنگ لڑی، وہ اسی مہینے کے اوائل میں اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ڈیلفین کو بیلجیم کے سابق بادشاہ آلبرٹ دوئم کی بیٹی تسلیم کر لیا تھا۔


ڈیلفین بادشاہ آلبرٹ اور ایک خاتون کے مابین غیر ازدواجی تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھی۔ ان کی پیدائش کا کبھی بادشاہ آلبرٹ نے بھی ذکر نہیں کیا تھا اور اسی وجہ سے ڈیلفین کے موجودہ بادشاہ کی سوتیلی بہن ہونے کا کسی کو اس حقیقت کے منظر عام پر آ جانے تک علم ہی نہیں تھا۔

شہزادی ڈیلفین کی عمر اس وقت 52 برس ہے۔ وہ ایک آرٹسٹ ہیں اور ماضی میں ان کا پورا نام ڈیلفین بوئل تھا، جو اب بدل کر اور شاہی اعزاز کے ساتھ شہزادی ڈیلفین آف ساکس کوبرگ ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔