افغانستان کو بھیانک 'انسانی آفت‘ کا خطرہ لاحق ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے افغانستان کو لاحق سنگین انسانی اور اقتصادی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بنیادی خدمات کے مکمل منہدم ہو جانے کا خطرہ ہے۔ فوری امداد کی ضرورت ہے۔

افغانستان کو بھیانک 'انسانی آفت‘ کا خطرہ لاحق ہے، اقوام متحدہ
افغانستان کو بھیانک 'انسانی آفت‘ کا خطرہ لاحق ہے، اقوام متحدہ
user

Dw

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے متنبہ کیا کہ امریکی فورسز کے افغانستان سے انخلاء اور طالبان کے کنٹرول کے بعد اس جنگ زدہ ملک میں ”انسانی آفت" کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے افغان عوام کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کی اپیل کی۔

گوٹیریس نے منگل کے روز جاری ایک بیان میں ”ملک کو درپیش سنگین انسانی اور اقتصادی بحران" پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی خدمات کے ”مکمل“ منہدم ہوجانے کا خطرہ لاحق ہے۔


افغان عوام کو ہرممکن مدد کی ضرورت ہے

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مالی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا،”افغان بچوں، خواتین اور مردوں کو آج بین الاقوامی برادری کی طرف سے تعاون اور حمایت کی جتنی ضرورت ہے اتنی کبھی نہیں تھی۔" گوٹیریس نے مزید کہا،”میں تمام رکن ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ مصیبت کی اس گھڑی میں افغانستان کے ضرورت مند عوام کی ہر ممکن مدد کریں۔ میں ان سے بروقت، مناسب اور جامع مالی امداد فراہم کرنے کی بھی اپیل کرتا ہوں۔“

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن جارک نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے افغانستان کے لیے 1.3ارب ڈالر کی مالی امداد کی اپیل کا ابھی تک صرف 39 فیصد ہی حاصل ہو سکا ہے۔


گوٹیریس نے بتایا کہ اقوام متحدہ اگلے ہفتے افغانستان کے لیے مزید تفصیلی اپیل جاری کرے گا۔”اس میں اگلے چار ماہ کے لیے ”فوری انسانی ضروریات اور مالی امداد کی تفصیلات بتائی جائیں گی۔"اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ افغانستان کی 18ملین کی آبادی کی تقریباً نصف کو زندہ رہنے کے لیے فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا،”ہرتین میں سے ایک افغان کو ایک وقت کا کھانا کھانے کے بعد یہ نہیں معلوم کہ اسے اگلا کھانا کہاں سے مل پائے گا۔ پانچ برس سے کم عمر کے بچوں کی تقریباً نصف تعداد اگلے برس تک انتہائی قلت تغذیہ کا شکار ہو سکتی ہے۔"


گوٹیریس کاکہنا تھا”لوگ بنیادی ضروری اشیاء اور خدمات تک رسائی سے ہر روز محروم ہوتے جارہے ہیں۔ ایک انسانی آفت منڈرا رہی ہے۔"

آنے والے مہینے مزید تکلیف دہ

گوٹیریس نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں زبردست خشک سالی اور سخت ترین سردی کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو زیادہ خوراک، رہائش گاہ اور طبی امداد کی ضرورت ہوگی اور ان سب کا بہت تیزی سے انتظام کرنا ہوگا۔"


اقو ام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے اپیل کی،”میں تمام فریقین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ زندگی بچانے اور زندگی کو برقرار رکھنے والی اشیاء کی سپلائی نیز انسانی امداد ی کارکنوں، مرد و خواتین، کو ضرورت مندوں تک پہنچنے میں مدد کریں اور کسی طرح کا رخنہ نہ ڈالیں۔"

انہوں نے امریکیوں کے انخلاء مکمل ہوجانے کے بعد بھی کابل کا ہوائی اڈہ کھلا رکھنے پر زور دیا تاکہ امدادی اشیاء کی فراہمی میں سہولت ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */